جس دن راستے ہٹ گیا تو خونی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکے گا ،طاہرالقادری،وہ وقت بھی آسکتا ہے جب پاکستان کے کونے کونے اور شہرشہر میں دھرنا ہوگا اور خود اس کی قیادت کروں گا ، حکمران وقت آنے سے پہلے مستعفی ہوجائیں،43 سال پہلے کا دور پلٹا کراس قوم کو دوں گا ، 47 دنوں کے دھرنے نے ملک کی سیاسی تاریخ میں ایک نئی سوچ اور دور کا آغاز کردیا ہے ، دھرنے کی بدولت پیپلزپارٹی کے چیئرمین عوام سے معافی مانگ رہے ہیں ،ہمیں گھس بیٹھیے کہنے والے خود وزیراعظم کو مستعفی ہونے اور مڈٹرم انتخابات کی تجویز دے رہے ہیں ، ،لٹیرے ملک کو لوٹ کر کھا گئے ہیں ، پولیس کو چھاپے مارنے سے نہ روکا تو اعلان جنگ کردوں گا،دھرنے کے شرکاء سے خطاب

منگل 30 ستمبر 2014 23:17

جس دن راستے ہٹ گیا تو خونی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکے گا ،طاہرالقادری،وہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جس دن میں راستے ہٹ گیا تو خونی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکے گا ،وہ وقت بھی آسکتا ہے جب پاکستان کے کونے کونے اور شہرشہر میں دھرنا ہوگا اور خود اس کی قیادت کروں گا ،بہتر ہے حکمران وہ وقت آنے سے پہلے مستعفی ہوجائیں،43 سال پہلے کا دور پلٹا کراس قوم کو دوں گا ، 47 دنوں کے دھرنے نے ملک کی سیاسی تاریخ میں ایک نئی سوچ اور دور کا آغاز کردیا ہے ۔

انقلاب مارچ کے دھرنے کی بدولت پیپلزپارٹی کے چیئرمین عوام سے معافی مانگ رہے ہیں ہمیں گھس بیٹھیے کہنے والے خود وزیراعظم کو مستعفی ہونے اور مڈٹرم انتخابات کی تجویز دے رہے ہیں ،ایس ایم ایس کے ذریعے حاجیوں کو کہاجارہا ہے کہ شیطان کو کنکریاں مارتے وقت ،گونوازگوکا نعرہ نہیں لگانا،وہ وقت دور نہیں جب انقلاب اپنے آخری نتیجے پر پہنچے گا ۔

(جاری ہے)

میں اپنے مفاد یالالچ کی جنگ نہیں کروڑوں عوام اور پسے ہوئے طبقے اور پاکستان کو عظیم ملک بنانے کی جنگ لڑ رہا ہوں ،یہ ملک عظیم کیوں نہیں بن سکتا ،لٹیرے ملک کو لوٹ کر کھا گئے ہیں ،وزیراعلیٰ پنجاب نے گوجرہ اور بھکر کی پولیس کو کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے سے نہ روکا تو پھر ایسا نہ ہوکہ اعلان جنگ کردوں اور پھرایک نئی قتل اور دہشت گردی کی ایف آئی آر درج ہوجائے ۔

بدھ کو انقلاب مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب مارچ کا دھرنا طویل ترین اور عظیم دھرنا بن گیا ہے جس کا ریکارڈ تاریخ عالم میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ سینتالیس دنوں کے دھرنے کا نتجہ ہے جس نے ملک کے سیاسی تاریخ میں ایک نئی سوچ اور دور کا آغاز کردیا ہے اور قوم کو کامیابی کی ایک داستان رقم کی ہے ۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آج پہلی دفعہ پاکستان کی تاریخ میں عام شہری اپنے آئینی حقوق سے آگاہ ہوا ہے ،انہوں نے کہا کہ اگر 2013کے لانگ مارچ کے دوران آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے بارے میں میری بات مان لی جاتی تو آج قوم کویہ دن دیکھنا نہ پڑتے انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے عام آدمی کو آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کا کچھ پتہ نہیں تھا اور آج سینتالیس دنوں کے دھرنوں نے عام آدمی کو آرٹیکل نو سے چالیس تک آگاہ کردیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پنتالیس دن جم کر بیٹھنے سے کراچی سے کوئٹہ اور کشمیر تک لوگوں میں شعور پیدا ہوگیا ہے ،انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم وزیراعلٰی وفاقی وزراء یا صوبائی وزراء جہاں جاتے ہیں گونواز گو کے نعروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرکاری سکولوں میں حکومت وقت کے خلاف نعرے گونجتے نہیں دیکھے آج سکول کے بچے بھی گو نواز گو کے نعرے لگارہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے تاجر اور کسانوں کا شعور بیدار ہوگیا ہے امید ہے کہ کل کسان پورے پنجاب میں احتجاج کریں گے اور اپنی کپاس سڑکوں پررکھ کر آگ لگائیں گے ۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ وہ وقت آئے گا جب بیوروکریٹ استعفے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار عوام کے پریشر کی وجہ سے بجلی کے بلوں پر نوٹس لیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ 65سالہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا موجودہ حکومت کے اقتدار کے دور میں وزیراعظم وزیراعلٰی اور وفاقی و صوبائی وزراء کے خلاف قتل اور اقدام قتل کے پرچے درج ہوں یہ انقلاب مارچ کے دھرنے اور شرکاء کے صبر و استقبلال کا نتیجہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے کے باعث آج شہباز شریف بھی کہ کہنے پر مجبور ہوئے ہیں اگر غریب کو حق اور انصاف نہ ملا تو یہاں خونی انقلاب آئے گا ،انہوں نے کہا کہ میں وزیراعلٰی کے اس خوبصور ت بیان پر کیا کہوں ،انہوں نے کہا کہ حکمرانوسن لو خونی انقلاب کو اب تک میں نے روکا ہوا ہے جب راستے سے ہٹ گیا تو پھر خونی انقلاب کو کوئی نہیں روک سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی بلوچستان بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم کرپشن کے خلاف کیس کھولنا چاہتے ہیں لیکن کہنا یہ چاہیے تھاکہ ہم اپنے خلاف کیس کھول رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن حکمران خود کررہے ہیں کھولنے والے بھی یہی اور بندکرنے والے بھی یہی ہیں اور کرپشن کیسوں کا فیصلہ سنانے والے بھی خود حکمران ہیں ۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کے شہر شہرگلی گلی میں دھرنا ہوگا اور میں خود دھرنوں کی قیادت کروں گا اور اس ملک کے مظلوم عوام کو کھڑا کروں گا ،انہوں نے کہا کہ بہتر یہ ہے کہ حکمران یہ وقت آنے سے پہلے مستعفی ہوجائیں ۔

انہوں نے کہاکہ آج دھرنوں کی وجہ سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بھی عوام سے معافیاں مانگ رہے ہیں جبکہ سید خورشید شاہ وزیراعظم سے مڈٹرم انتخابات کروانے کی تجویز دے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمیں گھس بیٹھیا کہا گیا کل تک حکومت کو ختم کرنے کی باتیں غیرآئینی تھی انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد سے گھروں کو نہیں شہر شہر انقلاب کیلئے جائیں گے اور تینالیس سال پہلے کا دور پلٹا کر اس قوم کو دوں گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم غریبوں کے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں اور ایک عظیم ملک بنانے کیلئے جدوجہد کررہاہوں ،انہوں نے کہا کہ اگر ترکی عظیم ملک بن سکتا ہے چین بن سکتا ہے تو پھر پاکستان کیوں نہیں عظیم ملک بن سکتا انہوں نے کہا کہ لٹیرے ملک کو لوٹ کر کھا گئے ہیں ۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے ملک کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تیار ہوجاو طاہرالقادری تمہارے پاس آرہا ہے تمہیں گھروں میں نہیں بیٹھنے دوں گا اور پورے ملک کو ایک طوفان بنا دوں گا ،انہوں نے کہا کہ سرائیکی وسیب والے بھی سن لیں جہاں گدھے اور انسان ایک جگہ سے پانی پیتے ہیں اس ظلم کو ختم کرنے کیلئے تمہارے پاس آوں گا ۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ملک پر حکمرانوں اور پولیس کا دبدبہ ہوتا تھا اگر یہ دبدبہ ختم نہیں ہوا تو بے حد کم ضرور ہوا ہے اس کی جگہ عوامی شعور اور دھرنے نے لے لی ہے ۔