سعودی عرب: ٹی وی پروگرام میں والد پر جنسی استحصال کا الزام
جمعرات 16 اکتوبر 2014 16:27
جدّہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 اکتوبر۔2014ء) سعودی عرب کے مشہور ٹی وی پروگرام پر گھریلو تشدد سے متاثرہ کی ایک ہولناک داستان پیش کی گئی، جس نے سعودی باشندوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے معروف ٹی وی پروگرام ثمانیتہ کے میزبان داؤد الشریان نے روان نامی ایک خاتون کو پیش کیا، ان کے والد کئی سالوں سے ان کا جنسی استحصال کررہے تھے۔
روان نےاپنی تین سالہ بیٹی کے تحفظ کے لیے اپنے والد کے ساتھ تمام قانونی تعلقات ختم کردیے تھے، جس پر اس کے اپنےنانا نے جنسی حملہ کیا تھا۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے معروف ٹی وی میزبان اور صحافی داؤد الشریان نے اپنے جرأت مندانہ ٹی وی شو ”ثمانیتہ مع داؤد“ یعنی ’’آٹھ بجے داؤد کے ساتھ‘‘ کے ذریعے دیکھتے ہی دیکھتے اپنے ناظرین کا اعتماد حاصل کرلیا ہے۔(جاری ہے)
اس وقت داؤد الشریان کا ٹی وی شو ”ثمانیتہ مع داؤد“مشرق وسطیٰ کے تمام عرب ممالک میں عرب گوٹ ٹیلنٹ اور عرب آئیڈل کے بعد مقبول ترین ٹی وی شو بن چکا ہے۔روان نے اپنے بوڑھے باپ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے منشیات کے عادی ایک شخص سے شادی کی تھی، جو اس وقت بشا کی جیل میں کئی الزامات کا سامنا کررہا ہے، جس میں خود اپنی بیٹی پر حملہ کرنے کا الزام بھی شامل ہے، اس شخص نے اپنی بیٹی کو منشیات کے استعمال پر مجبور کیا تھا۔
وہ پچھلے چار سال سے خاندان کے ایک گھر میں اپنی بہنوں کے ساتھ رہ رہی ہیں، جسے ان کے والد لڑکیوں کے ساتھ رات گزارتے ہیں اور منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔ان کے والد پہلے ہی جنسی طور پر ہراساں کرنے، ہم جنس پرستی اور منشیات کے الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔انہوں نے کہا ’’میں اپنی بیٹی کے جنسی استحصال پر انہیں کبھی معاف نہیں کروں گی، وہ جدہ سے ریاض فرار ہونے سے پہلے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے تھے۔‘‘سعودی وزارت انصاف میں ثالثی و مشاورت کے انڈر سیکریٹری اسامہ الزید کا کہنا تھا کہ اگر یہ الزامات عدالت میں ثابت ہوگئے تو اس شخص کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ اپنی بیٹی کی سرپرستی سے دستبردار ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ روان وزارتِ انصاف کی ویب سائٹ پر اپنا مقدمہ شروع کرنے کی درخواست دے سکتی ہیں۔ایک دوسری عدالت کے ایک جج نے بتایا کہ تاہم اس صورت میں بھی روان ایک سرپرست سے محروم نہیں ہوں گی، اس لیے کہ ان کا ایک بالغ بھائی بھی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں کوئی خاتون بغیر سرپرست یعنی ولی کے زندگی نہیں گزارسکتی، اس کے لیے ضروری ہے کہ اس کا کوئی مرد سرپرست ہو، چاہے وہ والد ہو، بھائی ہو، شوہر ہو یا بیٹا ہو۔سعودی صوبے الباحۃ کے گورنر کے ترجمان احمد السیاری کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر اس معاملے کو نمٹائے گی۔روان کی جانب سے پہلے جمع کرائی گئی ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ان کے والد نے انہیں دوبارہ شادی سے روک دیا ہے۔داؤد الشریان کے جرأت مندانہ ٹی وی شو ”ثمانیتہ مع داؤد“ میں پیش کیے جانے والے اکثر کیسز سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ سعودی سماج اخلاقی و معاشرتی لحاظ سے زوال پذیر ہے۔ (بشکریہ ڈان)متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ایلون مسک کی چینی وزیراعظم لی کیانگ سے ملاقات
-
سعودی ولی عہد سے کویتی، عراقی وزیر اعظم کی ملاقات
-
پیاراندھا ہوتا ہے، نوجوان نے روبوٹ سے شادی کرنے کا اعلان کر دیا
-
ٹورنٹو میں یوم خالصہ کی تقریب ،کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی شرکت کی
-
وائٹ ہائوس کی میڈیا نمائندگان کیلئے تقریب کے دوران فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ
-
دبئی، 35 ارب ڈالر کی لاگت سے آل مکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کا آغاز
-
کیٹ مڈلٹن کی بہن کو جلد ہی رائل ٹائٹل ملنے کا امکان
-
رفح پر امکانی اسرائیلی حملہ ، اسرائیل امریکہ کو اعتماد میں لے گا ، جان کربی
-
برطانیہ، پناہ گزینوں کیخلاف آپریشن آئندہ ہفتے شروع ہوگا
-
ٹک ٹاک کاایک بار پھر امریکا میں اپنی ایپ بیچنے سے انکار
-
دبئی میں بھکاریوں کیخلاف آپریشن، عید پر 396 بھکاری گرفتار
-
شہزادہ ہیری کے دورہ برطانیہ کی تصدیق
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.