امریکی پولیس سالانہ 400 افراد کوقتل کرتی ہے، ایف بی آئی

پیر 8 دسمبر 2014 17:46

امریکی پولیس سالانہ 400 افراد کوقتل کرتی ہے، ایف بی آئی

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2014ء) امریکا میں جہاں تمام انسانوں کو بلا تفریق بنیادی شہری حقوق حاصل ہیں وہیں پولیس کو کسی بھی شہری کو فنا کے گھاٹ اتارنے کے بھی خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔ انہی خصوصی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے امریکا کے سیکیورٹی ادارے سالانہ چار سو افراد کی جان لے لیتے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق حال ہی میں فرگوسن میں ”دارین ویلسن“ نامی ایک پولیس اہلکار کی فائرنگ سے “براؤن“ نامی ایک سیاہ فام شخص کو ہلاک کیا تو سینٹ کی عدالت کی پولیس کی جانب سے قاتل کو بری قرار دے دیا گیا۔

پولیس کی بریت نے جلتی پے تیل کا کام کیا اور پورے فرگوسن شہر میں پْرتشدد مظاہروں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا۔ پولیس کی تحقیقات میں قاتل کو بری قرار دیتے ہوئے واضح کیا گیا کہ اس نے سیاہ فام شہری پر خود کو حاصل اختیارات کے تحت ہی گولی چلائی تھی۔

(جاری ہے)

امریکا وفاقی تحقیقاتی ادارے’ ایف بی آئی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سالانہ اوسطاً 400 افراد مارے جاتے ہیں۔

ان تمام افراد کے قاتل پولیس اہلکاروں کو یہ کہہ کر بری کر دیا تھا ہے کہ انہوں نے قانون کے اندر رہتے ہوئے گولی چلائی تھی۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس امریکی پولیس کے ہاتھوں مجموعی طور پر 463 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں سے ایک چوتھائی سیاہ فام امریکیوں پر مشتمل تھی جو کل آبادی کا صرف 14 فیصد ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکا کی سفید فام پولیس کے ہاتھوں ہفتے میں دو سیاہ فاموں کی موت واقع ہوتی ہے اور انہیں پھر بری کر دیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :