بے نظیر ملک کی صف اول کی اہم ترین رہنما تھیں، المناک ، وحشیانہ قتل کی واردات نے پوری دنیا کو سوگ میں مبتلا کر دیا تھا‘ لیاقت بلوچ،

مشرف اور زرداری دور کے بعد اب نوازشریف دور اقتدار میں بھی بے نظیر قتل کی تحقیقات منظر عام پر نہیں آئیں‘ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

ہفتہ 27 دسمبر 2014 19:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اورسابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ بے نظیر بھٹو صرف سابق وزیر اعظم یا پی پی پی کی سربراہ ہی نہیں ، ملک کی صف اول کی اہم ترین رہنما تھیں، بے نظیر بھٹو کے المناک ، وحشیانہ قتل کی واردات نے پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کو سوگ میں مبتلا کر دیا تھا،یہ بھی قومی المیہ ہے کہ قومی قیادت کو سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت منظر سے غائب کر دیا جاتاہے لیکن سہولت کار اور قاتل منظر عام پر نہیں لائے جاتے ۔

اپنے ایک بیان میں لیاقت بلوچ نے کہاکہ پوری قوم کے ساتھ ظلم ہے کہ جنرل پرویز مشرف اور آصف زرداری دور کے بعد اب نوازشریف کے دور اقتدار میں بھی بے نظیر بھٹو کے المناک قتل کی تحقیقات منظر عام پر نہیں آئیں۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہاکہ بے نظیر بھٹو کی لیاقت باغ میں المناک واقعہ میں شہادت سے تین روز پہلے اے پی ڈی ایم کے وفد کے ساتھ اسلام آباد زرداری ہاؤس میں ملاقات بہت اہم تھی ۔

اس وفد میں میاں نوازشریف ، محمد خان اچکزئی ، جاوید ہاشمی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ قاضی حسین احمد اور عمران خان کے انتخابات سے بائیکاٹ نہ کرنے کے لیے بے نظیر بھٹو نے شاندار ، مدلل رائے سے سب کو لاجواب کر دیا تھا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ بینظیر بھٹو کے ساتھ قومی اسمبلی میں دو مرتبہ نمائندگی کا موقع ملا ۔ لیاقت باغ کے المناک واقعہ سے چند دن پہلے کی ملاقات میں یہ پہلو ابھر کرسامنے آیا کہ وہ حکومتی اپوزیشن ، جلاوطنی کے تلخ تجربات کے بعد پختہ کار رہنما کی حیثیت اختیار کر گئی تھیں ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ پی پی پی آج بڑے بحرانوں سے دوچار ہے ۔ حکومتوں میں رہ کر پی پی نے اپنی صلاحیت ثابت نہیں کی اسی وجہ سے آج اپنی اہمیت اور مقام گنوا رہی ہے لیکن بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ پی پی کے پاس بے نظیر بھٹو کے پائے اور صلاحیت والی لیڈر شپ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم بے نظیر بھٹو کے یوم شہادت پر پی پی پی کے جرأت مند ، باوقار ، جمہوری کارکنان سے تعزیت کرتے ہیں ۔