27سے 30جنوری تک 2 لاکھ سے زائد بچو ں کو گھر گھر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا ئینگے ،کمشنر کراچی

جمعہ 23 جنوری 2015 16:56

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جنوری 2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کی 11ہائی رسک یوسیز میں 27سے 30جنوری کے دوران 5سال تک کے 2لاکھ 16ہزار807 بچوں کو گھر گھر پولیو سے بچاوٴکے قطرے پلوائے جائینگے 27جنوری سے 4روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران 11ہائی رسک یوسیز میں 1375پولیس اہلکار اور 173رینجرز کے جوان سیکورٹی پر معمور ہونگے جبکہ 709موبائل ٹیمیں 150ایریا انچارجز اور 27یوسی ایم اوز ملا کر کل 883پولیو ورکرز اینڈ سپروائزر حصہ لینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلی سندھ کی جانب سے انسداد پولیو کے سلسلے میں سیکریٹری صحت ، کمشنر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس پر مشتمل اعلی سطحئی کمیٹی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کے موقع پر کیا ، اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر کراچی ون محمداسلم کھوسو ، ڈپٹی کمشنر ملیر قاضی جان محمد ، ڈپٹی کمشنر ایسٹ آغا پرویز ، ڈپٹی کمشنر کورنگی آصف جان صدیقی ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ویسٹ سید شجاعت حسین ، ڈائریکٹر میڈیا کمشنر کراچی محمد شبیہ صدیقی ، ڈائریکٹرمیڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلمہ کوثر ، ای ڈی او ہیلتھ کراچی ، پولیو کے حوالے سے فوکل پرسن ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی کے علاوہ ہائی رسک یوسیز کے متعلقہ افسران بھی شریک تھے ، کمشنر کراچی نے اس موقعہ پر کہا کہ کراچی کی گیارہ ہائی رسک یوسیز جن میں خصوصی طور پر انسداد پولیو مہم جوکہ 27جنوری سے شروع کی جارہی ہے ان میں چکرا گوٹھ ، ریڑھی گوٹھ ، مظفر آباد کالونی ، مسلم آباد ، فردوس کالونی نمبر 2، گجرو 4(زون اے) گجرو 4(زون بی) گجرو 4(زون سی ) گجرو 4(زون ڈی ) گجرو 4(زون ای ) سونگل 5، منگھوپیر 8، چشتی نگر 7، اسلامیہ کالونی 9، اتحاد کالونی 2کی یوسیز شامل ہیں ، کمشنر کراچی نے کہا کہ حکومت اور خصوصاً وزیر اعلی سندھ خصوصی کمیٹی کو جو ٹاسک دیا ہے اس پر پورا اترنے اور بچوں کو پولیو جیسی مہلک اور موذی بیماری سے بچاوٴ کیلئے ضروری ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاوٴ کیلئے قطرے پلوانے کا جو ہدف مقرر کیا گیا اسے سو فیصد مقرر کیا جائے ایک بچہ بھی پولیو سے بچاوٴ کے قطرے پینے سے محروم رہ جاتا ہے تو اسکا مطلب ہے کہ دوسرے بچوں کیلئے خطرات موجود ہیں سینئر لیول پر سخت مانیٹرنگ رکھی جائے ، ٹیلی شیٹ کا روزانہ جائزہ لیا جائے ، عملے کی حاضری کو مکمل رکھا جائے اور سیکورٹی کے بغیر مہم کسی بھی صورت میں شروع نہ کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :