کراچی، جماعة الدعوة کے یکجہتی کشمیر کارواں کی جھلکیاں

جمعرات 5 فروری 2015 17:35

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05فروی 2015ء) جماعة الدعوة کے یکجہتی کشمیر کارواں میں شرکت کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد صبح سے ہی سفاری پارک کے سامنے جمع ہونا شروع ہو گئی تھی۔#جماعة الدعوة کے یکجہتی کشمیر کارواں کی قیادت امیر جماعة الدعوة کراچی ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کی۔#کارواں کے ہزاروں شرکاء مزمل اقبال ہاشمی کی قیادت میں پیدل سفر طے کرتے ہوئے سفاری پارک سے نیپا چورنگی پہنچے۔

#کارواں کے دوران شرکاء کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الہ اللہ، کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی، و دیگر نعرے پرجوش انداز میں لگاتے رہے۔#جماعة الدعوة کے 500 سے زائد رضا کاروں نے کشمیر کارواں کی سیکورٹی و دیگر انتظامی امور احسن انداز سے سرانجام دیے۔#کشمیر کارواں کے موقع پر پولیس و رینجرز کی جانب سے بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

#یکجہتی کشمیر کارواں کے شرکاء نے پاکستان کے سبز ہلالی اور کلمہ طیبہ والے پرچم ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔#فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی ایمبولینسیں کارواں کے ساتھ ساتھ چلتی رہی۔ جبکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے امدادی رضاکار بھی موقع پر موجود رہے#جماعة الدعوة کے کشمیر کارواں میں گونگے، بہرے اور نابینا افراد نے بھی شرکت کی۔

#سفاری پارک سے شروع ہونے والا کارواں شاہراہ کشمیر پر پہنچ کر جلسہ عام کی صورت اختیار کر گیا۔#شاہراہ کشمیر پر جلسے کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔#جلسہ یکجہتی کشمیر میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض جماعة الدعوة کے رہنما حافظ محمد امجد نے سرانجام دیے۔جماعت غربا اہلحدیث کے رہنما انس مدنی نے اپنی تقریر کے دوران شرکاء سے کشمیر بنے گا پاکستان کے پرزور نعرے لگوائے۔

#حریت رہنما سید علی گیلانی کے ٹیلیفونک خطاب سے قبل شرکاء نے زبردست نعرے بازی کی۔#شاہراہ کشمیر پر جلسہ گاہ میں دور دورتک انسانی سر ہی سر نظر آرہے تھے‘ شاہراہ کشمیر کے گرد و نواح کے علاقے تکبیر کے نعروں سے گونجتے رہے۔#شاہراہ کشمیر سمیت شہر کی اہم شاہراؤں کو پاکستان اورجماعة الدعوة کے کلمہ طیبہ والے پرچموں، ہورڈنگ بورڈز اوربڑے بینرز سے خوبصورت انداز میں سجایا گیا تھا۔#جماعةالدعوة کی سوشل میڈیاٹیم کارواں کی ٹوئٹر، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس پر لمحہ بہ لمحہ اپ ڈیٹس دیتی رہی۔#یکجہتی کشمیر کارواں کے پارکنگ ایریا میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں، جبکہ اہم مقامات پراستقبالیہ کیمپ بھی لگائے گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :