یونیورسٹیز کنٹرولر امتحانات نے " امتحانی نظام میں شفافیت" کے لئے مشترکہ پالیسی سازی کا طریقہ کار وضع کرلیا

جمعہ 6 مارچ 2015 14:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06مارچ۔2015ء) ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کے کنٹرولر امتحانات نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر ا ہتمام منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ میں یونیورسٹیوں کے امتحانات میں شفافیت اور اسناد و ڈگریوں کی یکسانیت کے لئے مشترکہ پالیسی اپنانے کا طریقہ کار وضع کرلیا ہے ۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 35۔

اعلیٰ تعلیمی اداروں کے کنٹرولر امتحانات نے اکٹھے بیٹھ کر یونیورسٹیوں کی اسناد سے متعلق معاملات پر غور کیا۔ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس کی صدارت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چئیرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کی جبکہ اختتامی اجلاس میں اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر  پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی مہمان خصوصی تھے۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مختار احمد نے کنٹرولر امتحانات کو ہدایت کی کہ وہ اپنی اپنی یونیورسٹیز میں گڈ گورننس کے فروغ کے لئے عملی اقدامات کریں اور امتحانی نظام میں بہتر لانے کے لئے مشترکہ پالیسی اختیار کریں۔

(جاری ہے)

اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر  پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے اختتامی تقریب میں ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔ڈاکٹر صدیقی نے یونیورسٹیوں کے اہلکاروں کی استعداد کار اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے شروع کئے گئے تربیتی کورسسز کی شاندار الفاظ میں تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کی ان کوششوں سے یونیورسٹیز میں گڈ گورننس کو فروغ ملے گا۔

ڈاکٹر صدیقی نے تعلیمی سرگرمیوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا جس سے وقت اور لیبر کی بچت ہوگی اور کارکردگی میں اضافہ بھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے داخلوں اور امتحانی نظام  ترسیل کتب اور سٹوڈنٹس سپورٹ سسٹم میں بہتری لانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کا آغاز ہوچکا ہے۔