کوئٹہ، 2015ء کو زراعت کا سال قرار دینے کے سلسلے میں اعلیٰ سطح اجلاس

منگل 21 اپریل 2015 23:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21اپریل۔2015ء ) صوبائی سیکرٹری زراعت عبدالرحمن بزدار کے زیر صدارت 2015ء کو زراعت کا سال قرار دینے کے سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیعی یار محمد پندرانی، ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ عبدالوہاب ، ڈائریکٹر جنرل زراعت زرعی تحقیقاتی ادارہ ڈاکٹر جاوید ترین ، ڈائریکٹر جنرل زرعی انجینئرنگ عبدالمنان رئیسانی، پرنسپل زرعی کالج محمد اسلم نیازی، ڈائریکٹر ان سروس اکیڈمی ڈاکٹر امان اﷲ سالارزئی ، ڈائریکٹر پلاننگ انعام الحق شنواری، ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر محمد نعیم ، پروفیسر ڈاکٹر عارف شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی عبدالکریم جعفر، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن طاہر خان ساسولی، ڈائریکٹر مارکیٹنگ عبدالستار شاہ، ڈائریکٹر پی اینڈ ایس مسعود بلوچ اور ڈائریکٹر فارمز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری زراعت عبدالرحمن بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سال 2015کو وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے زراعت کا سال قرار دیکر صوبے کے کسانوں اور زرعی کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی ہے لہذ ااب افسران کی ذمہ داری اور فرض بنتا ہے کہ اس سوچ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کام کریں۔ کیونکہ صوبے کی زراعت مستحکم ہوگی تو صوبہ ترقی کی طرف گامزن ہوگا۔

ہمارے دیہات ترقی کریں گے لوگ خوشحال ہوں گے ، بیروزگاری ختم ہوگی اور زرعی اجناس میں صوبہ اور اور ملک خود کفیل ہونگے جس کے لئے محکمہ زراعت کے افسران اور کارکنان کو دن رات محنت کرنی پڑے گی تب جاکر ہم اپنی ذمہ داری کا حق ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی تربیت کیلئے ضروری ہے کہ ہم مختلف اضلاع میں کسان ورکشاپ ، سیمینار منعقد کرکے کسانوں کو تربیت دی جائے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط بنانا ہے تاکہ ان اداروں سے اچھے نتائج ملیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت محکمہ زراعت کو جو آپریشنل بجٹ ملتا ہے وہ انتہائی محدود ہے پھر بھی محدود وسائل میں محکمہ نے اچھی کارکردگی مظاہرہ کیا ہے اور اس کو مزید بہتر بنانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ زرعی فارمز میں مختلف پودوں کی فصلات کی نرسری بناکر کسانوں کو سہولیات دی جائے اس کے علاوہ مٹی او رپانی کے ٹیسٹ کرنے کیلئے لیبارٹری کو بحال کروائیں تاکہ کسانوں کو مٹی اور پانی کے نمونے آسانی سے ٹیسٹ کرکے دیئے جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے پختہ تالاب اور نالیوں کے کام کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت توسیعی کا بڑا سیٹ اپ ہے لیکن توسیعی نے اپنا کام دچھوڑ دیا ہے لہذ اان خامیوں کو ختم کرنا چاہئے جہاں سے کام چھوڑا ہے وہاں سے دوبارہ شروع کیا جائے انہوں نے کہا کہ کسانوں کو معلومات فراہم کرنے کیلئے ٹریننگ کورس کروائے جائیں انہوں نے کہا کہ کسانوں میں جو بیج اس سال تقسیم کیاگیا ہے اگر اس میں کوتاہی ہوئی تو ذمہد اروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خریف اور ربیع کیلئے بیج دینے کا پلان بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں محکمہ زراعت کے تمام شعبوں کو فعال بنانا ہوگا