وفاق اور خیبر پختونخوا حکومت میں پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی ملکیت کا تنازعہ حل نہ ہوسکا

ڈیڑھ سا ل سے بورڈ آف گورنر کی عدم تعیناتی ، تقرریوں سمیت اہم امور پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی

پیر 4 مئی 2015 17:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 مئی۔2015ء) وفاق اور خیبر پختونخوا حکومت کے مابین پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی ملکیت کا تنازعہ حل نہ ہوسکاہے ،18ویں ترمیم کے بعد خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے منافع بخش ادارے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی ملکیت لینے کیلئے وفاق کو خطوط ارسال کئے گئے تھے ،وفاقی حکومت اربوں روپوں منافع کی مالک ادارے کو صوبوں کے حوالے کرنے کے لئے تیار نہیں ہے ،گذشتہ ڈیڑھ سالوں سے ادارے کا بورڈ آف گورنر نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی تقرریوں سمیت اہم امور پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی وزارت کامرس کے ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت اور وفاقی حکومت کے مابین پاکستان ٹوبیکو بورڈ کی ملکیت کا تنازعہ گذشتہ کئی سالوں سے چلا آرہا ہے 18ویں ترمیم کے بعد تعلیم صحت اور مواصلات سمیت کئی اہم شعبے صوبوں کے پاس چلے جانے کے بعدخیبر پختونخوا حکومت نے پاکستان ٹوبیکو بورڈ کو صوبے کی ملکیت میں دینے کے لئے وفاق کو کئی خطوط ارسال کئے مگر وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کو پاکستان ٹوبیکو بورڈ دینے سے انکاری ہے ذرائع کے مطابق وزارت کامرس کے حکام اس منافع بخش ادارے کو اپنے ہاتھوں سے نکالنے کیلئے کسی صورت تیار نہیں ہیں اور انہیں مسائل کی وجہ سے گذشتہ ڈیڈھ سالوں سے بورڈ آف گورنر کا تقرر نہ کیا جا سکاذرائع کے مطابق اس وقت پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے بنک اکاؤنٹس میں 2011تک 95کروڑ روپے سے زائد رقم موجود ہے جو 2015تک 1ارب سے تجاوز کر چکی ہوگی کو وفاقی حکومت وزارت خزانہ کو فراہم کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے جبکہ ٹوبیکو بورڈ کی جانب سے مختلف ریسرچ سٹیشنوں کے قیام اور اپ گریڈیشن پر خرچ کی جانے والی رقومات اور محاصل میں کمی پر آڈٹ کمیٹی نے بھی اعتراضات کئے ہیں ذرائع کے مطابق پاکستان ٹوبیکو بورڈ نے 2011 کے بعد اپنے حسابات آڈٹ کمیٹی کو بھی فراہم نہیں کئے ہیں ادارے کا بورڈ آف گورنر نہ بنائے جانے کی وجہ سے ادارے میں ملازمین کی کمی کو پورا کرنے سمیت کئی اہم امور پر پیش رفت نہ ہو سکی ہے ۔

متعلقہ عنوان :