میرپور ،سرکاری ہسپتال شہریوں کیلئیوبال جان بن گیا ،او پی ڈی میں ڈاکٹرغائب مریض ذلیل و خوار

ہفتہ 16 مئی 2015 15:30

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 مئی۔2015ء) میرپور سرکاری ہسپتال شہریوں کے لیے وبال جان بن گیا ۔او پی ڈی میں ڈاکٹرغائب مریض ذلیل و خوار ہونے لگے ،دوائی نام کی کوئی چیز ہسپتال میں دستیاب نہیں ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ بھی باہر لیبارٹری سے کروانے پر مریض مجبو رہونے لگے ڈاکٹر ز کے علاوہ چھوٹا عملہ بھی خوش گپیوں میں مصروف نئے تعینات ہونے والے MSکو ڈاکٹرز نے ناکام بنانے کی ٹھان لی سب سے زیادہ مقدس پیشہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز سرکاری ہسپتال میں مریضوں کے ساتھ قصائیوں والا سلوک کرنے لگے تلخ رویہ اور نادار سلوک سے مریضون کی پریشانیوں میں اضافہ ہونے لگا سب سے زیادہ پریشانی پینے اور ریونیو دینے والے شہر کے شہریوں کے ساتھ ڈاکٹروں کا رویہ ناقابل برداشت ہے ایسے ڈاکٹرز کے لائسنس منسوخ کیے جائیں جو مریضوں کے ساتھ ہتھک آمیز سلوک کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

میرپور کے عوامی وسماجی حلقوں کا وزیراعظم آزادکشمیر ،چیف سیکرٹری آزادکشمیر ڈی جی ہیلتھ اور ایم ایس ڈویژنل ہسپتال میرپور سے شدید مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق میرپور کا واحد ڈویژنل ہسپتال کے ڈاکٹر اور چھوٹا عملہ میرپور شہریوں کے لیے وبال جان بن گیا ہسپتال میں جانے والے مریضوں سے ڈاکٹرز کا ہتھک آمیز سلوک سے مریض ذلیل و خوار ہونے لگے ڈاکٹرز اپنی سیٹ پر نظر نہیں آتے اور نہ ہی ٹائم دیتے ہیں مریضوں کے دو دو گھنٹے ہسپتال میں ڈاکٹر کا انتظار کرنا پڑتا ہے بعض بوڑھے مریض دور دراز علاقوں سے آتے ہیں جو ڈاکٹر کا انتظار نہیں کر سکتے لیکن ڈاکٹرز اور ہسپتال کا عملہ فرعون بنا ہوا ہے مریضوں کے ساھ ڈاکٹر کا رویہ بھی انتہائی ہتھک آمیز ہوتا ہے مریضوں کو لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے بھی باہر پرائیویٹ من پسند لیباٹریوں میں بھیجا جاتا ہے عوامی حلقوں نے کہا کہ ہسپتال میں نئے تعینات ہونے والے ایم ایس چوہدری بشیر کو ناکام کرنے کے لیے ڈاکٹرز نے ایکا کر لیا ہے اور دانستہ مریضوں کے کے ساتھ ناروا سلوک کر کے ایم ایس اور ہسپتال کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں ۔

عوامی حلقوں نے کہا کہ میرپور کے شہریوں کے ساتھ ڈاکٹرز کا ناروا سلوک برداشت نہیں ایسے ڈاکٹرز کا محاسبہ کرینگے انہوں نے ایم ایس ڈاکٹر چوہدری بشیر سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے ڈاکٹرز اور ہسپتال عملہ کا فوری احتساب کریں جو ہسپتال اور ان کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے ۔