یوتھ کونسل چائلڈ رائٹس موومنٹ کاعوام میں تعلیمی شعور اجاگر کرنے کیلئے تعلیم بس کاررواں چلانے کااعلان

ہفتہ 16 مئی 2015 15:30

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 مئی۔2015ء) عوامی شعور اجاگر کرنے کیلئے نیلم سے بھمبر تک تعلیم بس کاررواں چلانے کااعلان، این جی اوز نے یوتھ کونسل چائلڈ رائٹس موومنٹ کیساتھ حمایت کااعلان کردیا۔ ہزاروں نوجوانان کی شرکت متوقع ، بنیادی حٖق تعلیم کے حوالہ سے لوگوں میں شعور اجاگر کیاجائیگا۔تفصیلات کے مطابق یوتھ کونسل چائیلڈ رائٹس موومنٹ کے ساتھ عوامی سطح پر آرٹیکل سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لئے نیلم سے بھمبر تعلیم بس کاروان چلائے گی۔

مفت اور میعاری تعلیم کے حصول کی خاطر مظفرآباد یوتھ کونسل تعلیم بس کارواں میں اپنے ہزاروں نوجوانوں کے ساتھ شرکت کرے گی۔مفت اور میعاری تعلیم ہمارا حق ہے حکومت کو قانون سازی کے لئے فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ان خیالات کااظہار ملک عاصم سرفراز کوارڈینیٹر مظفرآباد یوتھ کونسل نے مظفرآباد میں میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔

(جاری ہے)

انھو ں نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ آزادکشمیر کے قانون سازوں کی طرف سے غریبوں سے متعلق قانون آرٹیکل 25-A( مفت اور لازمی تعلیم )کو آزادکشمیر میں لاگو کرنے کے حوالے سے قانون سازی نہیں کی۔

انھوں نے کہا کہ تعلیم کا حق ہر بچے کو حاصل ہے جس کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جا چکا ہے یہ ہر بچے کا پیدائشی و بنیادی حق ہے کہ اسے تعلیم ریاست مہیا کر ئے ایسی تعلیم جو کہ اس کی عمر کے ہر بچے کو میسر ہے جاہے وہ امیر کا بچہ ہے یہ غریب کا ایسی تعلیم جس کو حاصل کر کے وہ معاشرے کے لئے کسی کام آسکے ۔وفاقی حکومت نے اٹھارویں ترمیم کے زریعے آئین میں آرٹیکل 25.A شامل کیا جس کے تحت بنیادی تعلیم کو ہر بچے کا پیدائشی حق قرار دیا گیا اور اس کے حوالے سے ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ تمام بچوں کو میٹرک تک مفت تعلیم فراہم کرنے کی پابند ہو گی ۔

اٹھارویں ترمیم کے تحت تعلیم کو صوبوں کے دائرہ اختیار میں دیا گیا تاکہ صوبے اور ریاستیں تعلیم سے متعلق ضروری قانون سازی اور وسائل کی تشکیل ممکن بنائیں۔ آزادکشمیر میں بسنے والوں کی بدقسمتی یہ کہ یہاں ا بھی تک اس بل کو نہ پاس کیا گیا اور نہ ہی ارباب اختیار کی طرف سے اس کے حوالے سے کوئی آواز بلند ہوئی ۔ جہاں آزادکشمیر کے قانون سازوں نے اپنی مراعات میں اضافہ کے لئے اسمبلی میں متفقہ طور پر بل پاس کئے وہاں غریبوں سے متعلق قانون آرٹیکل 25-A( مفت اور لازمی )کو آزادکشمیر میں لاگو کرنے کے حوالے سے قانون سازی نہیں کی گئی۔انھو ں نے پالیسی سازوں، قانون سازوں کو مفت اور میعاری تعلیم کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :