بھارت میں شدید گرمی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 1800 سے بڑھ گئی

جمعہ 29 مئی 2015 14:22

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی۔2015ء ) بھارت میں گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1800سے تجاوز کر گئی ، شدید گرمی سے چڑیا گھر کے جانور بھی پریشان ہیں جبکہ سڑکیں بھی پگھلنے لگی ہیں،بازار، مارکیٹیں، سڑکیں اور گلیاں سنسان ہیں، کئی سکولوں کو بھی بند کر دیا گیا اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ملک کی کئی ریاستوں میں شدید گرمی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد1800 سے تجاوز کر گئی ہے۔

موسم کی سختیوں سے سڑکیں بھی پگھلنے لگی ہیں۔ ریاست آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں شدید گرمی کے باعث اسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں۔ بازار، مارکیٹیں، سڑکیں اور گلیاں سنسان ہیں۔ کئی سکولوں کو بھی بند کر دیا گیا ہے جبکہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

آندھرا پردیش میں درجہ حرارت 47ڈگری تک جاپہنچا ہے اور ریاست کے مختلف علاقوں میں گرمی کی شدت سے ہلاکتوں کی تعداد 1334ہو گئی ہے، جبکہ تلنگانہ میں پارہ 48ڈگری تک پہنچ گیا ہے، جہاں گزشتہ 2ہفتوں کے دوران گرمی سے 340افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

اڑیسہ میں43، مغربی بنگال میں 13اور مہاراشٹرا میں شدید گرمی سے 2افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ شدید گرمی سے نہ صرف انسان بلکہ جانور بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، چڑیا گھر انتظامیہ گرمی کے ستائے جانوروں کو آرام پہنچانے کے لیے مختلف طریقے اختیار کر رہی ہے، ٹائیگر اور ہاتھی ٹھنڈے پانی میں نہا کر خوب انجوائے کر رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کی یہ لہر آئندہ 5روز تک جاری رہے گی۔ انٹرنیٹ پر آنے والی ایک نئی ویڈیو میں نئی دہلی کی سڑک پر زیبرا کراسنگ کو دکھایا گیا ہے جس کی دھاریاں لہروں میں تبدیل ہو گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :