پشاور، بلدیاتی انتخابات کے موقع پر پولنگ کا عمل سست رہا ، لوڈشیڈنگ پر شہریوں کا شدید ردعمل

سات رنگوں کے انتخابی بیلٹ پیپر نے ووٹرز کو چکرا دیا کر رکھ د، عملے کو بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا

ہفتہ 30 مئی 2015 17:52

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) پشاورکی 92یونین کونسلوں پر بلدیاتی انتخابات کے موقع پر پولنگ کا عمل انتہائی سست رہا جبکہ دوسری جانب دوسری جانب بجلی کی لوڈشیڈنگ نے بھی عوام کا جینا محال کردیاجس کی وجہ سے شہریوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیااکثر پولنگ کا عمل انتہائی سست رہا 7 رنگوں کے انتخابی بیلٹ پیپر نے خواتین کے ساتھ ساتھ مردوں کو بھی چکرا کر رکھ دیا اور اوپر سے ہزاروں کی تعداد میں امیدوارجس کی وجہ سے پولنگ کا سلسلہ نہایت سست پڑ گیا۔

اسی وجہ سے عملے کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا 7رنگوں کے انتخابی بیلٹ پیپر پر سات مہر اور سات دستخط سے اور اس کے ساتھ ووٹر کے 7بیلٹ پیپر پر انگوٹھے کا نشان لگانا انتخابی سلسلے کو لمبا کردیا۔جس کے بعد ووٹر کا امیدوارکا ان7بیلٹ پیپر پر امیدوار کے انتخابی نشان دھوندنا ایک امتحان بن گیااور اس دوران پولنگ سٹیشنوں کے باہر ووٹ ڈالنے کیلئے آنے والے لوگوں کی قطاریں لگی رہیں جس پر شہریوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

شہریوں کا کہنا تھا کہ موسم انتہائی گرم ہے اور پولنگ کا عمل انتہائی سست ہے وہ کئی گھنٹوں سے ووٹ ڈالنے کے انتظار میں کھڑے ہیں تاہم ان کا نمبر ابھی تک نہیں آیا ۔ ایک ووٹر کی جانب سے سات ووٹ پول کرنے پر تقریباً 10منٹ کا وقت لگا تا ہے جس پر پولنگ کا عمل سست رہا ۔جبکہ دوسری جانب بجلی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا اور وقفے وقفے سے بجلی بندش سے شہریوں کو شدید پریشانی درپیش رہی جس کی وجہ سے بعض پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ اہلکار صحیح طور پر لوگوں کا شناختی کارڈ نمبر بھی نہیں لکھ سکے جبکہ گرمی اور حبس کے باعث قطاروں میں کھڑے وو ٹ ڈالنے کیلئے آنے والوں کی ہمت بھی جواب دے گئی ۔

پشاورمیں بلدیاتی الیکشن کے دن بھی وقفے وقفے سے سارا دن بجلی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جار ی رہا ۔صبح 8بجے سے بجلی لوڈشیڈنگ شروع ہوئی اور ہر ایک سے دو گھنٹے بعد ایک سے دو گھنٹہ لوڈشیڈنگ کی گئی جس سے پولنگ سٹیشنوں پر موجود ووٹروں کے ساتھ ساتھ پولنگ انتظامیہ کی حالت بھی غیر ہو گئی جبکہ قطاروں میں کھڑے کئی افراد کی ہمت جواب دے گئی اور انہیں شدید گرمی میں مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔