سندھ بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اور شدید گرمی کی لہر برقرار، مزید 337 اموات

بدھ 24 جون 2015 11:00

سندھ بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اور شدید گرمی کی لہر برقرار، ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون2015ء) کل سندھ بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اور شدید گرمی کی لہر برقرار رہی، اس دوران سرکاری اور نجی شعبے کے ہسپتالوں میں مزید 337 افراد سندھ میں جبکہ کراچی میں 311 افراد وفات پاگئے۔ گزشتہ تین دنوں کے دوران گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کل تک 782 تک جاپہنچی۔ واضح رہے کہ اتوار کو کم از کم 136 اور پیر کے روز 309اموات کی رپورٹ دی گئی تھی۔

ایک سرکاری عہدے دار نے ڈان کو بتایا کہ شدید گرمی کے سبب اب تک کراچی میں 744 جبکہ سندھ کے باقی حصوں میں 38 جانیں ضایع ہوئی ہیں۔ منگل کے روز کراچی میں 311، حیدرآباد میں 8، مٹیاری میں 2، ٹنڈو الہ یار میں 3، بدین میں 7 اور ٹھٹھ اور سجاول کے اضلاع میں 6 اموات ہوئیں۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی نے بتایا کہ ’’تشویشناک حالت میں مسلسل لوگ یا پھر لاشیں ہمارے پاس لائی جارہی ہیں، اور اس میں کوئی وقفہ نہیں آیا ہے۔

(جاری ہے)

‘‘ جب سے کراچی میں شدید گرمی کی لہر کا آغاز ہوا ہے، اس ہسپتال میں سب سے زیادہ اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔ ڈاکٹر سیمیں جمالی نے بتایا ’’ہم نے اب تک 279 اموات ریکارڈ کی ہیں اور ہمارے وارڈز میں اب بھی مریضوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔‘‘ سندھ کے سیکریٹری صحت سعید احمد منگیجو نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ کراچی کے ہسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریض اب بھی داخل کیے جارہے ہیں، تاہم ان کی تعداد میں بتدریج کمی آرہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’لوگوں میں ہیٹ اسٹروک کے خطرے کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہورہا ہے اور وہ احتیاطی اقدامات کررہے ہیں۔‘‘ شہر کے بڑے ہسپتالوں اور ایدھی کے مردہ خانے کے باہر سائرن کی آواز کے ساتھ تیز رفتار ایمبولینسوں کی آمدورفت کے مناظر دیکھے جاتے رہے۔ جہاں حکام کے مطابق ہنگامی صورتحال کے تسلسل کے پیشِ نظر گنجائش میں اضافہ کردیا گیا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے سرکاری ہسپتالوں میں 11 ہزار 550 بیڈز موجود ہیں، جن میں سے زیادہ تر پر مختلف بیماریوں میں مبتلا مریض کا علاج کیا جارہا ہے، اور باقی تعداد ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کے لیے ناکافی ہے۔

متعلقہ عنوان :