Live Updates

کراچی : سیالکوٹ کے درباری کوئی شرم کرو، حیا کرو، ریزائن کرو۔

کراچی کی گورننس کرپشن کے باعث ختم ہو چکی ہے، وفاق کہتا ہے کہ سندھ ہماری ذمہ داری نہیں شرم کرنی چاہئیے، ن لیگ عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان کی کراچی میں میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 25 جون 2015 14:46

کراچی : سیالکوٹ کے درباری کوئی شرم کرو، حیا کرو، ریزائن کرو۔

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 25 جون 2015 ء) : کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی پی نے 6، 6 باریاں لی ہیں اب جب کراچی پر مصیبت آئی ہے تو کراچی میں ہر کوئی ایک دوسرے پر الزامات کی بارش کر رہا ہے اور یہاں عوام گرمی سے بے حال ہیں جنہیں پانی جیسی بنیادی چیز کی بھی سہولت میسر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی تقاریر میں ن لیگ نے کہا تھا کہ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا، ان کی تمام تقاریر میں یہ ریکارڈ موجود ہے اور ان کے تمام دعووں کی قلعی اب کھل کر سامنے آ گئی ہے، ن لیگ عوام سے کیے گئے اپنے وعدے پورے نہیں کر سکی، انہوں نے کہا کہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ اگر کراچی کی عوام کو اجتماعی طور پر اپنا معیار زندگی بہتر کرنا ہے تو وہ کسی ایسی جماعت کو ووٹ نہ دیں جس کی قیادت کے اثاثے اور جائیدادیں بیرون ملک ہوں۔

(جاری ہے)

وزیر پانی و بجلی کہتے ہیں کہ کراچی میں بجلی کا بحران ہمارامینڈیٹ نہیں۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت آدھی ہوگئی لیکن ملک میں بجلی کی قیمت وہیں کی وہیں ہے. حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کے درباری شرم کرو، حیا کرو، ریزائن کرو، انہوں نے بتایا کہ ان سب کا پیسہ ملک سے باہر ہے گھر ملک سے باہر ہیں ، اور وہ کیوں ہیں ، اس لیے کہ اگر ملک میں کوئی غیر متوازن صورتحال آئے تو یہ سب ملک چھوڑ کر باہر بھاگ جائیں . انہوں نے طلب کیا کہ سندھ کا گورننس سسٹم کہاں ہے؟؟ صوبے میں اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت کو ان حالات کے لیے پہلے سے تیار رہنا چاہئیے تھا لیکن کوئی حکمت عملی طے نہیں کی گئی، پنجاب میں بھی پولیس عام شہریوں کو مار رہی ہے اور لوگ خوفزدہ ہیں، یہ نہیں کہا جا سکتا کہ صوبائی معاملے پر وفاق کہتا ہے کہ ہم ذمہ دار نہیں ہیں، سندھ میں کہیں بھی حکومت نظر نہیں آتی، کراچی کی اس صورتحال میں بھی سندھ کا شاہی خاندان ملک سے باہر چلا گیا ہے. کرپشن کے باعث سندھ گورننس ختم ہو چکی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ ایم کیو ایم پر بی بی سی کے الزامات سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔ 2003 کی دہلی کانفرنس سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے پی ٹی آئی چئیرمین نے بتایا کہ اس کانفرنس میں الطاف حسین نے بھی شرکت کی تھی اور دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ الطاف حسین ”را“ کے کہنے پر آئے ہیں. انہوں نے کہا کہ بی بی سے کے تمام الزامات کو سنجیدگی سے لے کر تفتیش کی جانی چاہئیے. اور اگر الزامات غلط ہیں تو متحدہ کلیم کر سکتی ہے اور بی بی سی کے خلاف عدالت جانے کا پورا حق رکھتی ہے. انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنسی سے پیسے لینا اور کارکنوں کو تربیت دلوانا معمولی بات نہیں یہ غداری کا معاملہ ہے۔

حکومت کو اس کا فوری ایکشن لینا چاہئے، بھارت میں اگر پتہ چل جائے کہ کسی پارٹی کے آئی ایس آئی کے ساتھ تعلقات ہیں تو وہ ایک دن بھی نہیں چل سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا اس کے بعد ایم کیو ایم عدالت میں جائے گی. اگر ایم کیو ایم نے بی بی سی پر مقدمہ نہ کیا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ کراچی میں انتشار ’’را‘‘ کے کہنے پر ہوتا ہے۔ الطاف حسین نے جب نئی دلی میں کانفرنس میں تقسیم ہند کے بارے میں کہا تھا تو وہ بھی اس وقت وہیں تھے اور انہیں بتایا گیا تھا کہ الطاف حسین کو ’’را‘‘ کے کہنے پر بھارت بلوایا گیا ہے۔

جب کرپشن چھپانی ہو تو جمہوریت کی بات کی جاتی ہے، ، وفاق کہتا ہے کہ سندھ ہماری ذمہ داری نہیں وفاق کو شرم کرنی چاہئیے، کراچی میں گرمی کا عذاب اللہ کی جانب سے ہے۔ لیکن حال یہ ہے کہ ملک کے معاشی حب میں پانی ہی نہیں ہے، شہر قائد میں مافیا پانی کے نام پر پیسہ کما رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت پیسکو ہمارے حوالے کر دے تو ہم خیبر پختونخواہ کی عوام کو وفاق سے سستے داموں بجلی دیں گے. تاکہ عوام کو ریلیف ملے.

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات