Live Updates

شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان کا یوم آزادی کے موقع پر شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان

مولانا فضل الرحمن،سراج الحق، عمران خان،مولانا سمیع الحق، مولانا احمد لدھیانوی،ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور دیگر کو مدعو کیا جائے گا، پرویزمشرف سمیت لال مسجد آپریشن کے ذمہ داروں کو تحفظ دیا گیا تو یہ اقدام پاکستان کے امن و سالمیت کے خلاف ہوگا ، اس سے شدت پسندی بڑھ سکتی ہے،خفیہ ادارے چادر و چار دیواری کے تقدس اور آئین و قانون کا احترام کریں صدر شہداء فاؤنڈیشن طارق اسد ایڈووکیٹ کی پریس کانفرنس

جمعرات 9 جولائی 2015 22:51

شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان کا یوم آزادی کے موقع پر شہدائے لال مسجد و ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 جولائی۔2015ء ) شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان(لال مسجد) نے چودہ اگست کو یوم آزادی کے موقع پر شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سمیت تمام مقتدر اداروں کو خبردار کیا ہے کہ پرویزمشرف سمیت لال مسجد آپریشن کے دیگر ذمہ داروں کو تحفظ دینے کا اقدام ملک کی سالمیت اور امن کے خلاف ہے۔

اگر پرویزمشرف سمیت لال مسجد آپریشن کے دیگر ذمہ داروں کو تحفظ دیا گیا تو شدت پسندی بڑھنے کا خدشہ ہے۔تفصیلات کے مطابق سانحہ لال مسجد کو آٹھ سال مکمل ہونے پر شہداء فاؤنڈیشن کے صدر طارق اسد ایڈووکیٹ نے شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ورثا کے ہمراہ لال مسجد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’لال مسجد و جامعہ سیدہ حفصہ کے طلبہ و طالبات نے پاکستان میں نفاز اسلام کا مطالبہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس مطالبے کی پاداش میں پرویزمشرف کے حکم پر لال مسجد آپریشن کرکے انہیں انتہائی بے دردی سے شہید کردیا گیا۔شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان شہدائے لال مسجد و جامعہ سیدہ حفصہ کو پاکستان میں نفاذ اسلام کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دینے پر خراج تحسین پیش کرتی ہے اور حکومت سمیت تمام مقتدر اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ پاکستان میں اسلامی قوانین کے عملاََ نفاذ کی طرف فوری طور پر پیش قدمی کی جائے۔

اسلامی پاکستان ہی خوشحال اور پرامن پاکستان کی ضمانت ہے۔ سانحہ لال مسجد و جامعہ حفصہ کو آج آٹھ سال مکمل ہوچکے ہیں مگر افسوس کہ لال مسجد آپریشن کے تمام ذمہ دار بشمول پرویزمشرف آج بھی قانون کے شکنجے سے آزاد ہیں اور ملک کی موجودہ حکومت اور عدلیہ لال مسجد آپریشن کے سب سے بڑے مجرم پرویزمشرف کو بچانے کی کوششیں کررہے ہیں۔پرویزمشرف کو لال مسجد آپریشن کیس سے بری کرنے کے لئے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کی دو سال سے سماعت کرنے والے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی خان کا ایک ماہ قبل اچانک تبادلہ کردیا گیا اور ان کی جگہ کامران بشارت مفتی کو ڈسٹرکٹ ایند سیشن جج ویسٹ تعینات کرکے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس انہیں منتقل کردیا گیا۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج واجد علی خان کا تبادلہ علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں پرویزمشرف کو تحفظ دینے کے لئے کیا گیا ہے۔پہلے ہی لال مسجد آپریشن کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کی ایک ایسی لہر آئی کہ جو آج تک نہیں تھم سکی۔لال مسجد آپریشن کے بعد ملک میں ہونے والی تمام دہشت گردی کے ذمہ دار بھی پرویزمشرف ہیں۔اگر لال مسجد آپریشن کے ذمہ داروں بالخصوص پرویزمشرف کو آپریشن کے جرم میں بروقت سزاء دے دی جاتی توشائد پاکستان میں دہشت گردی پروان نہ چڑھتی۔

شہداء فاؤنڈیشن پرویزمشرف کو تحفظ دینے کی کوششیں کرنے والی قوتوں کوخبردار کرتی ہے کہ اگر پرویزمشرف سمیت لال مسجد آپریشن کے دیگر ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کرنے کے بجائے انہیں تحفظ دیا گیا تو یہ اقدام پاکستان کے امن و سالمیت کے خلاف ہوگا اور اس سے شدت پسندی بڑھنے کا خدشہ ہے۔لہٰذا پرویزمشرف کو بچانے کی کوششیں کرنے والی طاقتیں اپنے مذموم عزائم سے باز آجائیں اور عدالتوں کو موقع دیا جائے کہ وہ آزادانہ طریقے سے پرویزمشرف سمیت لال مسجد آپریشن کے دیگر ذمہ داروں کے متعلق آئین و قانون کی روشنی میں فیصلہ کرے۔

ہم سپریم کورٹ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اگست 2013سے سپریم کورٹ میں زیرالتوا لل مسجد آپریشن کیس کو جلد سماعت کے لئے فکس کرکے لال مسجد جوڈیشل کمیشن کی مکمل رپورٹ بشمول آپریشن سے متعلقہ تمام سیل شدہ دستاویزات کو پبلک کرنے کا حکم دیا جائے تاکہ دنیا لال مسجد آپریشن کے اصل حقائق سے آگاہ ہوسکے‘‘۔صدر شہداء فاؤنڈیشن نے چودہ اگست کو یوم آزادی کے موقع پر شہدئے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ’’شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان نے سانحہ لال مسجد و جامعہ حفصہ کو آٹھ سال مکمل ہونے پر شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کوخراج تحسین پیش کرنے کے لئے 14اگست2015کو یوم آزادی کے موقع پر لال مسجد اسلام آباد میں عظیم الشان ’’شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کانفرنس‘‘منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کانفرنس میں ملک کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین بشمول امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن،امیر جماعت اسلامی سراج الحق،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان،مولانا سمیع الحق،سربراہ اہلسنت والجماعت مولانا احمد لدھیانوی،محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور دیگر کو مدعو کیا جائے گا۔یہ کانفرنس پاکستان مین اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی‘‘۔

خفیہ اداروں کی جانب سے خطیب لال مسجد کے داماد کے اغوا کی مذمت کرتے ہوئے صدر شہداء فاؤنڈیشن طارق اسد نے کہا کہ’’شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان خفیہ اداروں کی جانب سے خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کے داماد حافظ سلمان ایڈووکیٹ،جامعہ حفصہ انتظامیہ کے رکن محمد عثمان بن یعقوب سمیت سینکڑوں شہریوں کے ماورائے قانون اغوا کی شدید مذمت کرتی ہے ۔

شہداء فاؤنڈیشن حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ خفیہ اداروں کی جانب سے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے شہریوں کے ماورائے قانون اغوا کے واقعات کا سخت نوٹس لے۔شہداء فاؤنڈیشن سمجھتی ہے کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ضرور کاروائی ہونی چاہئیے چاہے وہ کسی بھی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتا ہو۔تاہم تمام سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چادر، چار دیواری کے تقدس اور ملک کے آئین و قانون کا احترام کرنا چاہئیے۔اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو اسے گرفتار کرکے آئین و قانون کے مطابق اس کا ٹرائل عدالتوں میں کیا جائے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات