کراچی ،بلدیہ عظمیٰ نے بڑے برساتی نالوں کی لیاری ندی کی طرز پر چینلائزیشن کیلئے سماجی و ٹیکنیکل سروے کا آغاز کردیا

منگل 28 جولائی 2015 22:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 جولائی۔2015ء) بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کراچی کے بڑے برساتی نالوں کی لیاری ندی کی طرز پر چینلائزیشن کیلئے سماجی و ٹیکنیکل سروے کا آغاز کردیا ہے پہلے مرحلے میں گجر نالہ کا سروے شروع کیا گیا ہے جو بلدیہ عظمیٰ، واٹر بورڈ ، ریونیو ڈپارٹمنٹ کے افسران کی مشترکہ ٹیم کرے گی۔ چینلائزیشن کے تحت گجر نالہ 200 فٹ چوڑا ور دونوں جانب 24 فٹ چوڑی سڑک بمعہ فٹ پاتھ بھی تعمیر کی جائے گی، اس بات کا فیصلہ میٹروپولیٹن کمشنر سمیع الدین صدیقی کی زیر صدارت سوک سینٹر میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسزنیاز احمد سومرو، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، واٹر بورڈ کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ایم مشکور ،پی ڈی اورنگی پائلیٹ پروجیکٹ سلیم علیم الدین، کنسلٹنٹ فرم کے نمائندے ، بلدیہ عظمیٰ اور واٹر بورڈ کے انجینئرز اور دیگر افسران بھی موجود تھے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میٹروپولیٹن کمشنر نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ایک ایسا منصوبہ بنایا جائے جس سے کراچی کے ڈھائی کروڑ سے زائد شہریوں کو سہولت پہنچے، انہوں نے کہا کہ شہر کے ندی نالوں کا سماجی و ٹیکنیکل سروے کرانا ضروری ہے اس سے قبل سماجی سروے یا انجینئرنگ کنسلٹنسی نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

حکومت سندھ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو پہلی مرتبہ یہ مینڈیٹ دیا ہے کہ شہر کے تمام بڑے نالوں کا ٹیکنیکل و سماجی سروے کرکے منصوبہ بندی کی جائے تاہم بلدیہ عظمیٰ کراچی اس کام کی شروعات گجر نالہ سے کررہی ہے۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ 2006ء میں سابق سٹی حکومت نے گجر نالے کا ٹیکنیکل و سماجی سروے کرایا تھا۔ مسئلے کے حل کیلئے 200 فٹ چوڑا نالہ اور دونوں جانب 24 فٹ سڑک تعمیر کرنا ہوگی، نالہ 14 کلو میٹر طویل ہوگا جس پر لاگت کا تخمینہ 5 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جبکہ اس منصوبے سے 29 ہزار مکانات متاثر ہوں گے اگر ان کی منتقلی اور آباد کاری کی گئی تو 12 ارب 50 کروڑ روپے مزید لاگت کا تخمینہ ہے اور مجموعی طور پراس منصوبے پر 18 ارب روپے لاگت آئے گی اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ گجر نالہ پروجیکٹ کے ڈائریکٹر سلمان آفریدی کی سربراہی میں ریونیو ، واٹر بورڈ اور کے ایم سی کے افسران کی ایک ٹیم دوبارہ سروے کا کام فوری طور پر شروع کرے جبکہ علاقہ پولیس کی بھی مدد حاصل کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہ منصوبہ شہر کے وسیع ترین مفاد میں ہے اس میں سماجی و معاشی پہلو سے زیادہ انجینئرنگ کے نقطہ نظر سے کام کیا جائے اور گزشتہ 100 سال کے دوران شہر میں ہونے والی بارشوں کو مدنظر رکھ کر اس کی ڈیزائننگ کی جائے تاکہ آئندہ 100 سال کے لئے یہ مسئلہ حل ہوسکے جبکہ منصوبے کے دونوں جانب سیوریج کی ایک بڑی لائن بھی ڈالنے کے کام کو منصوبے کا حصہ بنایا جائے ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گجرنالہ کا کیچ مینٹ علاقہ نارتھ کراچی سے شروع ہو رہا ہے اور ایک مرتبہ پھر تفصیل کے ساتھ دوبارہ سروے کرایا جانا ضروری ہے تاکہ منصوبے میں کوئی فنی خرابی باقی نہ رہے ، میٹروپولیٹن کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکنیکل اجلاس ہے لہٰذا منصوبے کے ٹیکنیکل امور کے متعلق فیصلہ کیا جائے اسی لئے اس اجلاس میں اسٹیک ہولڈر کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل ماہرین کی رائے بھی لی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ شہر کو سیلابی صورتحال سے نکالا جائے تاکہ بارشوں میں شہری پریشان نہ ہوں ، گجرنالہ کے بعد دیگر نالوں کا بھی سماجی و ٹیکنیکل سروے کیا جائے اس سے قبل ان نالوں کا کوئی سروے نہیں کیا گیا انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کا آئندہ اجلاس ایک ہفتے کے اندر اندر منعقد ہوگا تاکہ منصوبے کو حتمی شکل دے کر حکومت کو پیش کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :