افغانستان ، ملاعمر کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد طالبان گروپوں کے درمیان جھڑپیں،سینئر کمانڈر سمیت 26 جنگجو ہلاک

پیر 3 اگست 2015 16:37

افغانستان ، ملاعمر کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد طالبان گروپوں کے درمیان ..

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03اگست۔2015ء) افغانستان میں طالبان کے سپریم لیڈر ملاعمر کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد طالبان گروپوں کی آپس میں لڑائی اور داعش کے ساتھ جھڑپوں میں سینئر کمانڈر سمیت 26 جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ بارودی سرنگ کے دھماکے میں 4 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے سپریم لیڈر ملاعمر کی ہلاکت کی باضابطہ تصدیق کے بعد طالبان گروپوں کے درمیان پہلی جھڑپ ہوئی ہے جس میں 9 جنگجو مارے گئے ۔

واقعہ مغربی صوبہ ہرات میں گروپ کے نئے سپریم لیڈرکی تعیناتی پر پیش آیا۔ ضلع شندداند میں ایک مقامی سیکورٹی اہلکار نے بتایا ہے کہ لڑائی میں گروپ کے سینئر کمانڈر سمیت 9 طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔ہلاک ہونے والے سینئر طالبان کمانڈر کی شناخت ملا اسماعیل کے نام سے ہوئی ہے جو اپنے پانچ ساتھیوں کے ہمراہ مار گیا جبکہدوسرے گروپ کے تین جنگجو بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے طالبا ن شوریٰ نے ایک بیان میں ملاعمر کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ملا منصور کو نیا سپریم لیڈر منتخب کیا گیا تھا تاہم انکی نامزدگی پر طالبان گروپوں میں اختلافات سامنے آئے ہیں جبکہ ملاعمر کے خاندان نے بھی ملامنصور کی بیعت سے انکار کردیا ہے ۔ادھر مشرقی صوبہ ننگرہار میں طالبان اور داعش کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں17 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔

ضلع لالپور اور دوربابا میں طالبان جنگجوؤں اور داعش کے عسکریت پسندوں کے درمیان اس وقت جھڑپیں شروع ہوئیں جب داعش کے گروپ نے طالبان پر حملہ کردیا۔ایک بارڈر پولیس کمانڈر کاکہنا ہے کہ جھڑپوں کے دوران داعش اور طالبان کے 17 جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق دونوں گروپوں کے جنگجوؤں نے ایک دوسرے کا گھروں کو بھی نذر آتش کردیا ہے ۔دوسری جانب صوبہ غزنی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 3 خواتین سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے ۔حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ضلع اندر میں پیش آیا جہاں ایک رکشہ طالبان کی طرف سے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں تین خواتین اور ایک مرد ہلاک ہوگیا۔

متعلقہ عنوان :