امریکہ کی طرف سے پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس پروگرام کو بحال کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں اس سے برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا، مزمل صابری
پیر 24 اگست 2015 19:59
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے امریکہ کی طرف سے پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس پروگرام کوبحال کرنے کا خیرمقدم کیا ہے کیونکہ اس سے برآمدات کو فروغ دینے کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے، تجارتی خسارے میں کمی ہو گی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا ۔ امریکہ نے 31جولائی 2013 کو جی ایس پی پلس پروگرام کے خاتمے کے بعد اس کو پاکستان سمیت مختلف ترقی پذیر ممالک کیلئے ملتوی کر دیا تھا اور اب یکم اگست 2013سے اس کو دوبارہ بحال کر دیا ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے کہا کہ امریکہ کی سالانہ خریداری کا حجم تقریبا 1.7کھرب ڈالر ہے اور پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس پروگرام بحال ہونے سے پاکستانی مصنوعات کیلئے امریکہ کی بڑی مارکیٹ میں ڈیوٹی فری رسائی حاصل کرنے سے برآمدات کو بہتر کرنے کے نئے مواقع پیدا ہو گئے ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دینے سے یورپ کی طرف پاکستان کی برآمدات میں 21فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ امریکی کی طرف سے یہ سہولت ملنے سے برآمدات میں مزید بہتری متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کی سہولت ملنے سے پاکستان امریکہ کو بغیر ڈیوٹی ادا کئے 3500سے زائد ایشیاء برآمد کر سکتا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ امریکہ کے جی ایس پی پروگرام میں پاکستان کی اکثر ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات کو شامل نہیں کیا گیا حالانکہ ملکی برآمدات میں یہ مصنوعات اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ امریکہ کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرے کہ پاکستان کی اہم ٹیکسٹائل اور چمڑے کی مصنوعات کو بھی جی اپس پی پلس میں شامل کیا جائے تا کہ پاکستان اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کر سکے۔مزمل حسین صابری نے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا اہم اتحادی ہے لیکن دونوں ممالک کی باہمی تجارت صرف 5.3ارب ڈالر تک ہے جو اصل صلاحیت سے بہت ہی کم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور امریکہ باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے کوششیں تیز کریں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبوں میں مشترکہ تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدات میں تنوع پیدا کرنے کیلئے نجی شعبے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے تاکہ نجی شعبہ جی ایس پی پلس سہولت سے پورا پورا استفادہ حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایکسپورٹرز کی استعداد کار کو بہتر کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون کرے تا کہ برآمدکنندگان مزید موثر انداز میں عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے حکومت صنعتی شعبے کو بجلی و گیس کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائے۔صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ امریکہ کے کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن محکمے نے گذشتہ تاریخ سے جی ایس پی کی سہولت سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ برآمد کنندگان میں یکم اگست 2013سے 28جولائی 2015کے دوران کی گئی برآمدات پر جی اپس پی کی سہولت حاصل کرنے کیلئے مناسب آگاہی پیدا کرے تا کہ وہ برآمدات پر ادا کی گئی ڈیوٹیز کو refundکرا سکیں۔مزید اہم خبریں
-
شزہ فاطمہ خواجہ سے ایشیا انٹرنیٹ کولیشن کی ممبر کمپنیوں کے نمائندوں کی ملاقات ،ڈیجیٹلائزیشن، سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال پر تبادلہ خیال
-
لوگوں کو صحت کی سہولیات ان کی دہلیز پر دینے کا نواز شریف کا خواب پورا ہوگیا،مریم نواز
-
چین میں ایک ہائی وے کا ایک حصہ منہدم، چوبیس افراد ہلاک
-
ن لیگ سے نالاں ایم کیوایم کی پیپلزپارٹی سے قربتیں بڑھنے لگیں
-
گندم خریداری پر معاملات طے نہ ہوسکے، کسانوں کا پنجاب کے تمام اضلاع میں احتجاج کا اعلان
-
سودی ادائیگیوں کا حجم آمدن سے بھی زائد ہو گیا
-
وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر گندم اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت
-
شیر افضل مروت کو چیئرمین پی اے سی نامزد کرنے پر حکومت کو تحفظات،نظر ثانی کا پیغام دیدیا
-
بلاول بھٹو زرداری کا روٹی ،کپڑا اور مکان کے ویژن پر کاربند رہنے کے عزم کا اظہار
-
مزدوروں کا معیارزندگی بلند کرنے کے لیے پرعزم ہیں: مریم نوازشریف
-
تمام ججز متفق ہیں کہ آئندہ کوئی بھی ادارہ عدلیہ میں مداخلت نہ کرسکے
-
باتوں اور ٹک ٹاک سے کچھ نہیں ہوتا، علی امین گنڈا پور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.