وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر گندم اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت

منظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد ہوئی جس سے300ارب روپے سے زائد کا نقصا ن ہوا، نگران دور میں نجی شعبے کو مقررہ حد کی بجائے کھلی چھوٹ دی گئی ، کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی کی بھی چھوٹ دی گئی، ذرائع وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 1 مئی 2024 19:31

وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر گندم اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ یکم مئی 2024ء) وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر گندم اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ میڈیا کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی کھلی چھوٹ دینے سے متعلق وزیراعظم آفس کو بریفنگ دی، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے وزارت تجارت اور ٹی سی پی کی تجاویز کو نظر انداز کیا۔

نگران دور میں وزارت خزانہ کی سفارش پر نجی شعبے کو مقررہ حد کی بجائے کھلی چھوٹ دی گئی ، گندم کے درآمد کنندگان کو کسٹم ڈیوٹی اور جی ایس ٹی کی چھوٹ بھی دی گئی۔ منظم منصوبے کے تحت اضافی گندم درآمد ہوئی جس سے 300 ارب روپے سے زائد کا نقصا ن ہوا۔ پاسکو اور صوبائی محکمے مطلوبہ ہدف 7.80 ملین ٹن کی بجائے5.87 ملین ٹن گندم خرید سکے۔

(جاری ہے)

نگران کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے سمری ارسال کی۔

گزشتہ سال 28.28 ملین ٹن گندم پیدا ہوئی جبکہ 2.45 ملین ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم کمیٹی بناکر ذمہ دران کا تعین کریں گے اور ان کے خلاف کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ نیوزایجنسی کے مطابق نگران دور حکومت میں 35 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمد کی تحقیقاتی رپورٹ آئندہ ہفتے وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر قائم کی گئی تین ممبران پر مشتمل اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی طورپر دو اجلاس منعقد کئے تاہم ان اجلاسوں میں کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا ،کمیٹی آئندہ دو تین دن میں مزید حقائق کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دے گی، کمیٹی کی سربراہی ممبرت فیڈرل پبلک سروس کمیشن محمد مشتاق احمد نے کی جبکہ دیگر ممبران میں سیکرٹری پاور ڈویژن راشد محود لنگڑیال اور شکیل احمد منگنیجو شامل ہیں، کمیٹی بنیادی طور پر نگران دور حکومت میں 35 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمد کی تحقیقات کرے گی۔