رینجرز کو احتساب کی دعوت دینا قانون کے دائرے میں آتا ہے نہ ان کا اس قسم کا کوئی مینڈیٹ ہے،چوہدری نثار
سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی خاطر فوج یا رینجرز سے ایسے مطالبے کرنا ان اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کے مترادف ہے آج جنرل راحیل شریف اور فوج کے لیے داد تحسین اس لئے ہے وہ آئین اور قانون کے تحت فرائض اداکر رہے ہیں،بیان
منگل 15 ستمبر 2015 21:50
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ رینجرز کو احتساب کی دعوت دینا نہ تو قانون کے دائرے میں آتا ہے نہ کراچی یا کسی اور جگہ ان کا اس قسم کا کوئی مینڈیٹ ہے، میں حیران ہوں کہ ایک سیاسی پارٹی کے رہنماء نے ایسا مطالبہ کس طرح کیا ہے۔منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں وزیرِداخلہ نے کہا کہ ہر ایک کو اظہارِ رائے کی کھلی آزادی ہے مگر یہ آزادی آئین اور قانون کی حدود میں رہ کر ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کی کارکردگی اور قربانیوں کا سب کو اعتراف ہے مگر ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ آج جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کے لیے ہر سطح پراس لئے دادِ تحسین ہے کہ وہ اـس فرض کو بخوبی نبھا رہے ہیں جو آئین اور قانون نے ان کو تفویض کیا ہے۔(جاری ہے)
وزیرِداخلہ نے کہا کہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی خاطر فوج یا رینجرز سے ایسے مطالبے کرنا نہ صرف ان اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کے مترادف ہے بلکہ یہ کراچی آپریشن کو بھی اس کے اصل مقصد سے ہٹانے کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے سیاسی مقاصد کے لئے ریاستی اداروں میں رخنہ اندازی کی کوششیں کرنا جمہوری نظام کی بقا اور مضبوطی کے منافی ہے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ یہ امر قابل ِ تشویش ہے کہ سیاسی بیان بازی میں رینجرز اور فوج کے کردار کو بار بار زیرِبحث لا کر اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی خاطر بلا وجہ سیکیورٹی اداروں کے کردار اور کارکردگی کو موضوع بنا کر انکوسیاسی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افواجِ پاکستان اور رینجرز کے کردار اور کارکردگی کو اس انداز سے اپنے سیاسی بیانات کا حصہ بنانا نا قابلِ فہم اور غیر مناسب ہے اور غیر ضروری اور غیر متعلقہ امور میں سیکیورٹی اداروں کو ملوث ہونے کی دعوت دینا غیر دانشمندانہ فعل ہے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ خواب دکھانایا الزامات کی سیاست آسان ہے لیکن مسائل کا حل ڈھونڈنا اورکارکردگی کا مظاہرہ کرناایک مشکل امر ہے۔ وزیر ِداخلہ نے کہا کہ آج کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بدرجہ بہتر ہے۔ آج جہاں ایک طرف کراچی امن کی طرف لوٹ رہا ہے وہاں ملک میں مجموعی طور پر امن و امان کی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
اسٹیبلشمنٹ اور عمرا ن خان ڈیل کا علم نہیں ہے، کالے شیشوں کے تمام پرمٹ منسوخ کررہے ہیں ، محسن نقوی
-
'اسلام پسند' ریلی کے بعد جرمن وزیر کا سخت کارروائی پر زور
-
اے ایس پی شہر بانو شادی کے بندھن میں بندھ گئیں‘ ویڈیو اور تصاویر وائرل
-
کمزور ، کھوکھلی بنیاد والی حکومت کی مدت پوری ہوتے ہوئے دکھائی نہیں دے رہی ‘ شاہد خاقان عباسی
-
ای خدمت مرکز گوجرانوالہ میں عوام کی سہولت کیلئے نادرا کی خدمات بھی میسر ہو گئیںٌ
-
190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے علاوہ 8 نام ای سی ایل سے خارج
-
آئین کے تحت سینیٹ کا رکن وزیراعظم نہیں بن سکتا تو ایک سینیٹر ڈپٹی وزیر اعظم کیسے بن سکتا ہے؟.ماہرین آئینی امور کاسوال
-
بشام میں چینی انجینئرز پر حملے میں ملوث 4 دہشت گرد گرفتار
-
فواد چوہدری نے بنیادی اصلاحات پر تمام سیاسی جماعتوں سے متفق ہونے کی اپیل کردی
-
یورپی یونین میں مزید چارجنگ اسٹیشن لگائے جائیں، کار ساز ادارے
-
پی ٹی آئی کے یوم تاسیس پر ریلی: گوہر خان، عمر ایوب و دیگر کی عبوری ضمانتیں منظور
-
وزیراعظم کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے گالا ڈنر میں شرکت، اہم امور پر تبادلہ خیال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.