قوم کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ بندوق نہیں عوام کرتی ہے،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

آزادی کے نام پر قتل عام کرنے والوں کو دانشور بے نقاب کریں، وزیر اعلیٰ بلوچستان

جمعرات 15 اکتوبر 2015 22:59

تربت(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اکتوبر۔2015ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ قوم کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ بندوق نہیں عوام کرتی ہے، آزادی کے نام پر قتل عام کرنے والوں کو دانشور بے نقاب کریں،یہ بات انہوں نے جمعرات کو نیشنل پارٹی کے رہنما شہید میجر محمد علی بلوچ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ شہید میجر محمد علی بلوچ نے اپنی پوری زندگی بلوچ قومی جدوجہد اور سرزمین کے لیے وقف کر رکھی تھی، انہیں شہید کرنے والے بتائیں کہ ان کا قصورکیا تھا؟ کیا جس کے ہاتھ میں بندوق ہے وہ اچھے اور برے کا فیصلہ کر کے سیاسی رہنماوں اور بیگناہ افراد کو قتل کرے؟ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دانشور انصاف سے کام لیتے ہوئے ایسے عناصر کو بے نقاب کریں اور عوام کو حقائق سے آگاہی اور سیاسی شعور دیں کہ 12سالوں سے لگی آگ بلوچ اور سرزمین کے حق میں نہیں، انہوں نے سوال کیا کہ کیا 12سال قبل مندو تمپ میں حالات ایسے تھے؟ کیا یہاں کے لوگ پر امن اور بہتر زندگی نہیں گزار رہے تھے، یہاں کی مائیں کشیدہ کاری کی آمدن سے اپنے بچوں کو تعلیم کے حصول کے لیے لاہور بھجواتی تھیں، لیکن بدقسمتی سے آج یہاں سکولوں کو بھی نہیں چھوڑا جا رہا ، کیا یہی قومی خدمت ہے، انہوں نے کہا کہ فدا احمد بلوچ، مولا بخش دشتی، میجر محمد علی بلوچ، نسیم جنگیان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو شہید کرنے والے کیسے بلوچ ہیں جو بلوچ قومی جدوجہد کے سپوتوں کو شہید کرتے ہیں، تاریخ اس کا فیصلہ ضرور کرے گی کہ بلوچ کو مارنے والے انہیں کس طرح ایک خوشحال زندگی اور بہتر مستقبل دے سکتے ہیں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ آج کے حالات میں نیشنل پارٹی پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو بتائیں کہ آج کی صدی جذبانی نعروں کی نہیں بلکہ علم و آگہی ، شعور و منطق، جمہوریت کی بالادستی کی صدی ہے اور اسی طرز کی جدوجہد سے ہم عوام کو ایک خوشحال زندگی اور بہتر مستقبل دے سکتے ہیں اور اپنے وسائل اور ساحل کی حفاظت کر سکتے ہیں۔