ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، دنیا کے کسی بھی خطے میں ہونے والی دہشت گردی قابل مذمت ہے، میاں اسلم زاہد

بدھ 18 نومبر 2015 22:38

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 نومبر۔2015ء) سابق صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میاں اسلم زاہد نے کہا ہے کہ دہشت گردی کسی بھی ملک اور کسی بھی جگہ پر ہو ناقابل برداشت ہی نہیں انتہائی قابل مذمت بھی ہے۔ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ پاکستانی گزشتہ 12سال سے دہشت گردی کی کربناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ پاکستانی قوم ستر ارب ڈالر سے زائد کا معاشی اور قیمتی جانوں کا نقصان برداشت کررہی ہے۔

فرانس سمیت دنیا کے کسی بھی خطے میں ہونے والی دہشت گردی قابل مذمت ہے اور رہے گی۔ عالمی برادری کو کشمیر اور فلسطین میں اپنے رویوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔ وہاں پر ہونے والی کھلی دہشت گردی کیوں نظر نہیں آرہی۔ جہاں ہر روز درندگی اور بربریت کی المناک داستانیں رقم ہورہی ہیں۔

(جاری ہے)

خواتین، بچے، بوڑھے اور نوجوان افراد کو اسرائیلی اور بھارتی درندے انسانی حقوق کی بدترین پامالی کرتے ہوئے موت کی نیند سلا دیتے ہیں۔

عالمی برادری اورآزادی صحافت کا علمبردار عالمی میڈیا ایسے مواقع پر کیوں جانبداربن کر ہر پامالی کو آزادی اظہار کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں؟؟ فرانس کے بم دھماکوں میں یورپی میڈیا کے مطابق یورپی باشندے، ایک فرانسیسی شہری اور بیلجیم کے شہری ملوث ہیں مگر اس واقع کی آڑ میں مسلمانوں اور بالخصوص پاکستانیوں پر یورپ میں عرصہ حیات تنگ کرنے کا کیا جواز ہے؟؟پاکستانی حکومت اور وزارت خارجہ یورپ میں موجود پاکستانیوں کی سلامتی، حفاظت اور آزادی کو یقینی بنائے۔ پاکستان میں موجود فرانسیسی سفیر بھی اپنے ملک کوپاکستان کے ہر بڑے شہر میں فرانسیسی مراکز سے جڑے اور عام پاکستانیوں کی فرانس سے دوستی کو اجاگر کرنے میں اپنا عملی کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :