ایک نقطے نے محرم سے مجرم کر دیا، ایک ارب ڈالر بچ گئے

جمعہ 11 مارچ 2016 12:32

ڈھاکہ ۔ 11 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 مارچ۔2016ء) امریکا کے فیڈرل ریزرو میں نقب لگانے والے ہیکرز نے 81 ملین ڈالر تو اپنے اکاوٴنٹس میں منتقل کرنیکے دوران ٹائپنگ میں ایک عام سی غلطی سے اپنے منصوبے میں ناکام ہو گئے۔برطانوی خبر رساں ادارے نے بنگلہ دیش کے دو سینیئر بینک حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان نامعلوم ہیکرز نے امریکی فیڈرل ریزرو کے کمپیوٹر سسٹمز تک رسائی حاصل کر لی اور وہ کوائف چْرا لیے، جو بین الاقوامی سطح پر رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

نیویارک میں فیڈرل ریزرو بینک میں بنگلہ دیش بینک کے اکاوٴنٹس میں اربوں ڈالر پڑے ہوئے ہیں، جنہیں مختلف ممالک میں ادائیگیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے ہی بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے استعمال ہونے والا ڈیٹا ہیکرز کی تحویل میں آیا، اْنہوں نے امریکی فیڈرل ریزرو بینک کے نام پَے در پَے ای میلز روانہ کرنا شروع کر دیں، جن میں اس بینک کو فلپائن اور سری لنکا میں مختلف اکاوٴنٹس میں کئی ملین ڈالر کی رقوم منتقل کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مجموعی طور پر ایسی کوئی تین درجن ای میلز بھیجی گئیں۔فیڈرل ریزرو بینک نے چار ای میلز پر مطلوبہ کارروائی کرتے ہوئے اکیاسی ملین ڈالر کی رقم فلپائن کے اکاوٴنٹس میں منتقل کر دی لیکن بیس ملین ڈالر کی رقم سری لنکا کی ایک غیر سرکاری فلاحی تنظیم کے نام منتقل کرنے کی پانچویں ای میل پر کارروائی راستے ہی میں روک دی گئی کیونکہ ہیکرز نے اس این جی او کے نام کے ہجوں میں معمولی سی غلطی کر دی تھی۔

متعلقہ عنوان :