پریس کلب قصورکے موجودہ عہدیداران اقتدار کے نشہ میں مست ہو کر غلطیاں کر رہے ہیں ، اپنی ہٹ دھرمی نا چھوڑی تو یہ گروپ بہت جلد ختم ہو جائے گا، منصب علی بھٹی

گروپ لیڈرودیگر چند افرادکی ناانصافیوں اور ناجوازیوں کی وجہ سے خادم کھوکھر گروپ سے علیحدگی ، بطور سنیئر نائب صدرپریس کلب کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا بھی اعلان کرتا ہوں،میڈیا سے بات چیت

جمعرات 24 مارچ 2016 22:56

قصور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 مارچ۔2016ء ) پریس کلب قصورکے موجودہ عہدیداران اپنے اقتدار کے نشہ میں مست ہو کر بہت غلطیاں کر رہے ہیں اور اپنی پسندکے فیصلے گروپ کے باقی ارکان کو اعتماد میں لیے بغیر کر چکے ہیں جس سے کافی ممبران نالاں ہیں اوراگر ان لوگوں نے اپنی ہٹ دھرمی نا چھوڑی تو یہ گروپ بہت جلد ختم ہو جائے گا۔ میں سب فیصلوں کی سخت مخالفت کرتا ہوں اوران فصیلوں میں کسی بھی صورت شامل نہیں ہوں اور نہ کبھی تھااس لئے میں بغیر کسی دباؤ اورخوف کے اپنی مرضی سے گروپ لیڈرودیگر چند افرادکی ناانصافیوں اور ناجوازیوں کی وجہ سے خادم کھوکھر گروپ سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں اور بطور سنیئر نائب صدرپریس کلب کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا بھی اعلان کرتا ہوں۔

خادم کھوکھر گروپ کے اہم اور مضبوط ترین ممبر منصب علی بھٹی جو کہ سنیئر صحافی ہیں نے اپنی علیحدگی کا اعلان میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

موصوف نے گروپ اور گروپ لیڈر کی ناانصافیوں کے بارے میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ صرف ایک دیکھانے اورکاغذی کارروائی کے لیے اجلاس بلوایا جاتا تھا اور جوفیصلے اجلاس میں کیے جاتے بعد میں ان کا کوئی بھی وجود دیکھنے کو نہیں ملتا تھا جس پر بار بار مذکورہ باڈی کے ذمہ داران عہدیداروں کو ان کی غلطیوں اور غلط فیصلو ں کی نشان دہی بھی کروائی گئی مگر ان لوگوں نے گروپ ممبران کو اپنی رعایا سمجھتے ہوئے اپنے وطیرے پر قائم رہتے ہوئے اپنے فصیلوں پر زبردستی عمل درآمد کرتے رہے جبکہ میں گروپ کی عزت کی خاطر خاموش رہا اور یہ سمجھتا رہا شایدابھی بھی گروپ کی بقاء کے لیے اسیا کرنے سے اور شریف برادران کی طرح اپنے شاہی حکم منوانے سے باز آ جائیں مگر افسوس کہ اسیا نہ ہو سکا جس پر خادم کھوکھر گروپ سے اپنی راہیں جداء کرنے پر مجبور ہو کر یہ قدم اٹھالیا۔

اب اﷲ تعالی سے دعا گو ہوں کہ مجھے اپنے اس فیصلے پر ثابت قدم رہنے کی ہمت اور توفیق عطا کرے۔ صحافیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے موصوف نے کہا کہ میری 24 سالہ صحافتی زندگی میں تیسری دفعہ ناجوازیوں اور ناانصافیوں کے کیخلاف گروپ کو چھوڑ ا ہے کیونکہ18 سال قبل اسی خادم کھوکھر گروپ کو انہی وجوہات کے باعث چھوڑا تھا اور اب 16 سال بعد پھر دوبارہ ان ہی وجوہات کی وجہ سے آج ایک بار پھر خادم کھوکھر گروپ کو خیرباد کہہ دیا ہے اور میری یہ کوشش ہو گی کہ میں دوسرے گروپ میں نا جاؤں۔

یاد رہے کہ منصب علی بھٹی خادم کھوکھر گروپ کا ایک بہت مضبوط ستون تھا جس کو ہر سال الیکشن کے وقت مخالف گروپ ان کو توڑنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور گاتا ہے یہاں ایک اور بات قابل ذکر ہے کہ موصوف کے گروپ چھوڑنے پر خادم کھوکھر گروپ اس ستون کے گرنے سے بہت کمزورپڑ گیا ہے۔