ہندوستان کو امریکی سینٹ میں شدیدہزیمت کا سامنا

امریکی سینیٹ نے ہندوستان کو بطور ’اسٹریٹیجک دفاعی پارٹنر‘ تسلیم کرنے کی آئینی ترمیم کی توثیق سے انکار کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 17 جون 2016 12:04

ہندوستان کو امریکی سینٹ میں شدیدہزیمت کا سامنا

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17جون۔2016ء) ہندوستان کو امریکی سینٹ میں شدیدہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے- امریکی سینیٹ نے ہندوستان کو بطور ’اسٹریٹیجک دفاعی پارٹنر‘ تسلیم کرنے کی آئینی ترمیم کی توثیق سے انکار کردیا۔یہ آئینی ترمیم، آئندہ مالی سال کے لیے امریکی نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ (این ڈی اے اے) سے منسلک حصے کے طور پر پیش کی گئی تھی۔

امریکی سینیٹ نے دو روز قبل ہی این ڈی اے اے کی بھاری اکثریت سے منظوری دی تھی، تاہم اس نے اس آئینی ترمیم کو نامنظور کردیا۔امریکی ایوان نمائندگان نے این ڈی اے اے 2017 کی، ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا سے قبل 21 مئی کو منظوری دی تھی۔اگر یہ ترمیم منظور ہوجاتی تو ہندوستان، امریکا کے نیٹو اتحادی ممالک کے برابر آجاتا اور دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت دفاعی تجارت کئی گنا بڑھانے کا موقع ہاتھ آجاتا۔

(جاری ہے)

این ڈی اے اے کا بل پیش کرنے والے سینیٹر جان مکین نے ترمیم کی نامنظوری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ سینیٹ ہماری قومی سلامتی کے ایسے کئی اہم معاملات پر بحث اور ووٹ کرنے سے قاصر رہی، جنہیں زیادہ تر ارکان کی حمایت حاصل ہے۔آئینی ترمیم میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان اور امریکا کے دو دہائیوں پر مشتمل تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار، اقتصادی تعاون، علاقائی استحکام، سلامتی اور امن کے باعث اب ’عالمی سطح پر اسٹریٹجک اور دفاعی شراکت داری‘ میں بدل چکے ہیں۔

بل کے تحت امریکی حکومت کو یہ اجازت ہوتی کہ وہ امریکا اور ہندوستان کے درمیان دفاعی تعاون اور دفاعی ٹیکنالوجی کی منتقلی میں معاونت کے لیے کوئی عہدیدار مقرر کرے، اور دونوں ممالک کے دفاعی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے پینٹاگون میں خصوصی آفس قائم کرے۔

متعلقہ عنوان :