بنگلہ دیش کی عدالت نے گارمنٹس فیکٹری حادثے کے ذمہ دار 38 افراد پر قتل کی فرد جرم عائد کردی

2013 میں ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے صنعتی حادثے میں 1100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے

پیر 18 جولائی 2016 23:01

بنگلہ دیش کی عدالت نے گارمنٹس فیکٹری حادثے کے ذمہ دار 38 افراد پر قتل ..

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 جولائی ۔2016ء) بنگلہ دیش کی عدالت نے گارمنٹس فیکٹری حادثے کے ذمہ دار 38 افراد پر قتل کی فرد جرم عائد کردی ہے، 2013 میں ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے صنعتی حادثے میں 1100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ میں پروسیکیوٹر عبدالمنان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ عدالت نے مجموعی طور پر 41 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی، جن میں سے 38 پر قتل کا الزام جبکہ دیگر 3 پر اس واقعہ کے مرکزی کردار اور فیکٹری کے مالک سہیل رانا کو فرار کرانے میں معاونت کا الزام ہے۔

تمام ملزمان میں سے 34 افراد کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا تاہم ان میں 7 ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔خیال رہے کہ 2013 میں ڈھاکہ میں ایک گارمنٹس فیکٹری کی عمارت گر گئی تھی، اس حادثے میں 1138 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور فیکٹری کے ملبے سے ان کی لاشیں نکالنے کیلئے کئی ہفتوں تک ریسکیو کا کام جاری رہا تاہم اس کے باوجود متعدد فیکٹری ملازمین کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہ تاحال لاپتہ ہیں۔

(جاری ہے)

یہ یاد رہے کہ چین کے بعد بنگلہ دیش گارمنٹس کی برآمدات میں دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے اور وہ سالانہ 28 ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے ٗملزمان کے وکیل معصوم اقبال کا کہنا تھا کہ ان کے موکل بے گناہ ہیں اور کیونکہ وہ مقتولین کو قتل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے قتل کی فرد جرم صرف مقتولین کے ورثہ کو مطمئن کرنے کیلئے لگائی گئیں ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ڈھاکہ کی ایک عدالت نے فیکٹری مالک سہیل رانا سمیت 18 افراد کے خلاف تعمیرات کے قوانین کی خلاف ورزی پر ٹرائل کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :