تحریک انصاف نے اورنج ٹرین منصوبے کے آڈٹ کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو خط لکھ دیا

صوبائی حکومت کی جانب سے لاہور کے ایک محدود رقبہ پر تعمیر کیا جانے والا منصوبہ روز اول سے ہی انتہائی متنازعہ حیثیت کا حامل ہے ، حزب اختلاف کی بیشتر جماعتیں اسے نمائشی منصوبہ قرار دے دیا ہے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشیدکاموقف

جمعہ 19 اگست 2016 22:00

تحریک انصاف نے اورنج ٹرین منصوبے کے آڈٹ کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اگست ۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے اورنج ٹرین منصوبے کے آڈٹ کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو خط لکھ دیا، متن کے مطابق میاں محمود الر شید نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے کہا ہے کہ بذریعہ مراسلہ آپ کی توجہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں زیر تعمیر اورنج لائن ٹرین منصوبے کی شفافیت اور افادیت پر اٹھنے والے سنگین اور سنجیدہ ترین سوالات کی جانب مبذول کرانا مقصود ہے ،صوبائی حکومت کی جانب سے لاہور کے ایک محدود ترین رقبہ پر تعمیر کیا جانے والا منصوبہ روز اول سے ہی انتہائی متنازعہ حیثیت کا حامل تو تھا ہی کیونکہ حزب اختلاف کی بیشتر جماعتوں نے اسے محض نمائشی منصوبہ قرار دے رکھا تھا تاہم اب اس منصوبے میں بروئے کار لائے جانے والے مالی وسائل اور اس کے انتظامی خدوخال پر سنجیدہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ضابطہ کار کے مطابق صوبائی حکومت منصوبے کے آڈٹ کی ذمہ دار تھی تاہم وہ اس سے مسلسل گریزاں ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ ہے۔ مزید برآں لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز19-08-2016کو اپنے فیصلے میں لاہور کی تاریخی عمارات کے ارد گرد تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے، عدالت عالیہ کے حکم امتناعی کے باوجود لاہور کی تاریخی عمارات کے سامنے کام نہ روکنے کی وجہ سے جواربوں روپے کا نقصان ہوا اسکا ذمہ دار کون ہے؟ اسکا بھی تعین کیا جائے نیز ان سے وصولی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

میاں محمود الر شید نے کہا کہ بطور آدیٹر جنرل آف پاکستان آپ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ عوام کے ٹیکس کے پیسے سے تعمیر کئے جانے والے منصوبوں کی اس طرح سے پڑتال کریں کہ قومی وسائل کا ضیاع روکا جا سکے اور بد دیانتی و بد عنوانی کے مرتکب عناصر کا محاسبہ ممکن ہو سکے۔ آپ سے التماس ہے کہ آپ فوری طور پر اس منصوبے کے تفصیلی آڈٹ کا اہتمام کریں اور اس کی شفافیت پر اٹھنے والے سنگین سوالات کی تمام پہلو?ں سے جانچ اور تحقیق یقینی بنائیں۔