آرمی چیف کا افغان صدر کو ٹیلی فون ، کابل میں امریکی یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت

پاکستانی سرزمین کسی بھی صورت افغانستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے،جنرل راحیل شریف کی اشرف غنی کوواقعہ کابل کے حوالے سے معلومات کے تبادلے کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی افغان حکام کی طرف سے فراہم تینوں موبائل نمبروں کی بنیاد پر پاک افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کی موجودگی کی تصدیق کیلئے کومبنگ آپریشن شروع کیا ، تصدیق ہوئی کہ واقعے میں استعمال ہونے والی سمز افغان کمپنی آپریٹ کر رہی ہے اب تک کی تمام معلومات سے افغان حکام کو آگاہ کردیا گیا ،دیگر تکنیکی تجزیہ کیا جا رہا ہے ، آئی ایس پی آر

جمعرات 25 اگست 2016 21:29

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اگست ۔2016ء ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کو ٹیلی فون کر کے کابل میں امریکی یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔جمعرات کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر کو ٹیلی فون کیا اور کابل میں امریکن یونیورسٹی پر ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستانی سرزمین کسی بھی صورت افغانستان میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام نے امریکی یونیورسٹی پر حملے میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والے تین موبائل فون نمبر دیئے تھے جو مبینہ طور پر دہشتگرد حملے کے دوران حملہ آوروں کے زیر استعمال تھے ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام کی طرف سے فراہم کئے جانے والے تینوں موبائل نمبروں کی بنیاد پر پاک فوج نے پاک افغان بارڈر کے قریب عسکریت پسندوں کی موجودگی کی تصدیق کے لئے کومبنگ آپریشن شروع کیا جس دوران اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ یہ سمز ایک افغان کمپنی آپریٹ کر رہی ہے جس کے سگنل پاک افغان سرحدکے قریب بعض علاقوں میں آتے ہیں ۔اب تک کی تمام معلومات سے افغان حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے ۔موبائل نمبروں کے بارے میں دیگر تکنیکی تجزیہ کیا جا رہا ہے ۔آرمی چیف جنرل راحیل نے افغان صدر کو اس سلسلے میں مزید معلومات فراہم کرنے کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔