افغانستان ، سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور جھڑپوں میں8پاکستانیوں سمیت 150شدت پسند ہلاک ، 89زخمی، عسکریت پسندوں کے حملے میں 15افغان فوجی مارے گئے

حکومت کبھی بھی طالبان سے امن کی بھیک نہیں مانگے گی ، جنگ کے خاتمے سے ملک کی معیشت چوگنی ترقی کرے گی ،ہم اصلاح کا آغاز کرنے کیلئے تیار ہیں ، اربوں ڈالر کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کو نہیں سنیں گے،افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی

جمعہ 2 ستمبر 2016 21:30

افغانستان ، سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور جھڑپوں میں8پاکستانیوں سمیت ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء) افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور جھڑپوں کے نتیجے میں8پاکستانیوں سمیت 150شدت پسند ہلاک اور 89زخمی ہوگئے جبکہ عسکریت پسندوں کے حملے میں 15افغان فوجی بھی مارے گئے ،دوسری جانب افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے طالبان کو خبردار کیا ہے کہ انکی حکومت کبھی بھی طالبان سے امن کی بھیک نہیں مانگے گی ، جنگ کے خاتمے کی صورت میں ملک کی معیشت چوگنی ترقی کرے گی ہم اصلاح کا آغاز کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ہم اربوں ڈالر کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کو نہیں سنیں گے۔

جمعہ کو افغان میڈیا کے مطابق نیشنل سیکورٹی فورسز نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف صوبوں میں انسداددہشتگردی آپریشز کیے جن میں 100طالبان جنگجو ہلاک اور 89زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشتگردی آپریشن صوبہ ننگرہار،غزنی ،پکتیا،پکتیکا،قندھار،اروزگان،دالکنڈی ،فرح ،بدخیس ،تخار،بغلان،قندوز،سرائے پل،جا?زجان،بلغ اور ہلمند میں کیے گئے۔

مشرقی صوبہ پکتیا کے ضلع دومانا میں شدت پسندوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا جہاں 47شدت پسند مارے گئے۔سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا۔وزارت دفاع کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشنز کے دوران مختلف حملوں میں 15افغان فوجی بھی ہلاک ہوگئے۔ادھر صوبہ نورستان میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 8پاکستانیوں سمیت 11شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

مشرقی علاقے میں تعینات ایک پولیس کمانڈر نے بتایا ہے کہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب شدت پسندوں نے ڈیورنڈ لائن پار کرنے کی کوشش کی۔ایک اور رپورٹ کے مطابق افغان سیکورٹی فورسز نے سیکورٹی فورسز کی چیک پوائنٹ پر حملے کی کوشش ناکام بنادی اور 10طالبان جنگجو?ں کو ہلاک کردیا۔مشرقی صوبہ ننگرہا ر میں فضائی کاروائی کے نتیجے میں داعش کے 30جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،سیکورٹی فورسز نے بدخشان صوبے میں طالبان کے زیر قبضہ سونے کی کانوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا۔

ایک سینئر پولیس کمانڈر کا کہنا ہے کہ ننگرہارصوبہ میں فضائی کاروائی کے نتیجے میں داعش کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔کاروائی ضلع آچن ،رودات اور کوٹ میں کی گئی جہاں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔فضائی کاروائی میں 30جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔داعش کے جنگجو علاقے میں دہشتگردانہ سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے جنھیں افغان فضائیہ نے نشانہ بنایا کاروائی کے نتیجے میں شدت پسندوں کے متعدد ٹھکانے اور اسلحہ کے گودام بھی تباہ ہوگئے۔

ادھربدخشان صوبے کے سیکورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ضلع راجھستان میں طالبان کے زیر قبضہ سونے کی کانوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا۔کلیرنس آپریشن 40روز تک جاری رہا۔دوسری جانب افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے طالبان کو خبردار کیا ہے کہ انکی حکومت کبھی بھی طالبان سے امن کی بھیک نہیں مانگے گی ،طالبان کا یہ خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوگا۔انکا کہنا تھاکہ افغان جنگ کے خاتمے کی صورت میں ملک کی معیشت چوگنی ترقی کرے گی ہم اصلاح کا آغاز کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ہم ان اربوں ڈالر کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کو نہیں سنیں گے۔

اشرف غنی نے کہاکہ ہم جنگ نہیں چاہتے تھے ،امن میری خواہش ہے افغانی امن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ میں ملک میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے بھیک مانگوں گا تو اسکاخواب کبھی سچ نہیں ہوگا۔