قدرتی آفات کی پیشگی اطلاع دینے والا ادارہ محکمہ موسمیات جدید آلات سے محروم

موسم کی صورتحال کا جائزہ لینے والے 7ریڈار مکمل طور پر ناکارہ ہو گئے، وزیراعظم نے 19ارب روپے کی فائل اپنی میز پر سجا کر رکھ دی، محکمہ موسمیات کے اعلیٰ افسران پھٹ پڑے

اتوار 11 ستمبر 2016 15:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2016ء) قدرتی آفات کی پیشگی اطلاع دینیو الے ادارے محکمہ موسمیات جدید آلات سے محروم ہو گیا۔ حکومت ملک کو درپیش موسمیاتی چیلنجز سے تاحال نمٹنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے۔ دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بلین ڈالرز کے اضافے مگر ہمارے وزیراعظم اپنی میز پر گزشتہ تین سالوں سے 19ارب روپے کی فائل سجا کر رکھ دی۔

ریڈار ناکارہ ہو چکے ، جائیں تو آخر کہاں جائیں۔ محکمہ موسمیات کے اعلیٰ افسران پھٹ پڑے ۔ آن لائن کے پاس موجود دستاویزات میں حکام نے انکشاف کیا ہے کہ موسمیات کی اطلاع دینے والی تمام مشنری فرسودہ ہو چکی ہے اور محکمہ موجودہ دور کی موسمیاتی ضروریات کے مطابق کام نہیں کر سکتا ہے۔ دستاویزات میں بتایا گیا کہ محکمہ موسمیات کے پاس موسم کی صورتحال کا جائزہ لینے والے 22ریڈاروں میں سے 7ریڈار مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

دستاویزات کے مطابق ہندوستان کے ساتھ دریاؤں میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے محکمہ موسمیا ت سیالکوٹ میں 1978میں نصب کئے گئے ریڈار پر انحصار کر رہا ہے جو اپنی طبعی عمر10سال پہلے پوری کر چکا ہے اور محکمہ موسمیات کے لئے ممکن نہیں ہے کہ 20سے30سال پرانی مشنری کے ساتھ موجودہ دور کی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکے۔ دستاویزات میں بھی انکشاف ہوا ہے کہ محکمہ موسمیات کو جدید موسمیاتی ریڈار فراہم کرنے اور موسمیاتی تغیرات سے بر وقت باخبر کرنے کے لئے جدید نظام کی تنصیب کے لئے 19ارب روپے کا منصوبہ گزشتہ 3سالوں سے وزیراعظم آفس میں منظوری کے لئے پڑا ہوا ہے۔

دستاویزات کے مطابق حکومت کو بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ادارہ ناکردہ مشنری کے ساتھ مقابلہ نہیں کر سکتا بارش، زلزلے، سیلاب و دیگر قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لئے کثیر بجٹ کی ضرورت ہے اور پوری دنیا موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے آئے روز اپنے بجٹ میں سو گنا اضافہ کر چکی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان تیسرا ملک ہو گا جو اس کے اثرات کا ڈائریکٹر شکار بنے گا۔#/s#۔( علی/ظفر ملک)

متعلقہ عنوان :