سٹی ٹریفک پولیس کا سرکاری ہسپتالوں سے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے کیے جانے والے تمام میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹس کی تصدیق کا فیصلہ

ہفتہ 17 ستمبر 2016 18:32

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17ستمبر ۔2016ء) سٹی ٹریفک پولیس کی جانب سے سرکاری ہسپتالوں سے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے کیے جانے والے تمام میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹس کی تصدیق کا فیصلہ کر لیا گیا جعل ساز ی اور ٹا?ٹ مافیا کے خاتمہ کے لیے ایسے اقدامات کرنا ہونگے رینول ، ڈوپلیکیٹ اور ریگولر ڈرائیونگ لائسنس کے لیے بنوائے جانے والے تمام میڈیکل سرٹیفیکیٹس کی تصدیق کروائی جائے گی جس کے لیے ٹریفک وارڈنز کی ڈرائیونگ لائسنس برانچ کی جانب سے تمام ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ان خیالات کا اظہا ر چیف ٹریفک آفیسر عارف شبہاز خان وزیر نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا اس میٹنگ میں ڈی ایس پی ٹریفک ہیڈ کواٹر ، انچارج لائسنسگ آپریشنل ، انچارج ٹیسٹنگ سمیت ریڈر سی ٹی او نے شرکت کی اس حوالے سے تصدیق کروانے پر جعلی سرٹیفکیٹس ثابت ہونے پر امیدوار ڈرائیونگ لائسنس سمیت دیگر ذمہ دارن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سی ٹی او کے احکامات کی روشنی میں فیصلہ پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا گیا اس سلسلہ میں لائسنسنگ آپریشنل برانچ میں تصدیق کروائے گئے تمام سڑٹیفیکٹس کا ریکارڈ بھی مرتب کیا جارہا ہے سی ٹی او نے اس حوالے سے واضح کیا کہ جس شہری کے میڈیکل فٹنس کی ویری فیکشن پر جعل ساز ی ثابت ہوئی تو اس شخص کے علاوہ ٹا?ٹ اور اس کے سہولت کاروں کو بھی دھر لیا جائے گا اس سلسلہ میں ڈی ایس پی ٹریفک ہیڈ کواٹر کی سربراہی میں ایک ایکشن کمیٹی بھی بنا دی گئی جو ایسے مقدمات کی پیروی کرئے گی اور قانون کے مطابق متعلقہ دفعات کے تحت مقدمات درج کروائے جائیں گے شہریوں کو اس حوالے سے آگاہ کیا جاتا ہے کہ وہ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے میڈیکل سرٹیفیکیٹ کے لیے صرف سی ٹی او آفس کے مقرر کردہ بوتھ سے خود فائل حاصل کریں جو بار کوڈ کی خوبیوں کے حامل ہے اس کے بعد خود جاکر سول ،الائیڈ اور جنرل ہسپتال سمن آباد کے علاوہ دیگر مقر ر کردہ سرکاری ہسپتالوں سے رجوع کر کے سرٹیفکیٹ حاصل کریں جبکہ ریکارڈ اور اس پراجیکٹ میں کی جانے والی کارکردگی کا جائزہ ہفتہ ور ٹریفک ہیڈ کواٹر میں لیا جائے گا شہری مزید کسی قسم کی رہنمائی کے لیے سی ٹی او دفتر متعلقہ برانچ سے رجوع کر سکتے ہیں جہاں پر شہری کو آگاہ کرنے کے لیے الگ بوتھ بھی قائم کر دیا گیا

متعلقہ عنوان :