Live Updates

عمران خان حکومت اور ملکی اداروں کی توجہ کنٹرول لائن سے ہٹانا چاہتے ہیں،دھرنا دیں ،قوم کو تقسیم نہ کریں ‘ زعیم قادری

جمعہ 30 ستمبر 2016 16:15

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 ستمبر۔2016ء) پنجاب حکومت کے ترجمان سید زعیم حسین قادری نے تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کو سرکس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان حکومت اور ملکی اداروں کی توجہ کنٹرول لائن سے ہٹانا چاہتے ہیں، دھرنا دیں لیکن قوم کو تقسیم نہ کریں ، گالی گلوچ اور گھروں کا گھیراؤ کر کے اپنی جماعت کو شدت پسند تنظیم میں تبدیل نہ کریں ، قوم آپ کومستردکرچکی ہے ،ملک کے مو جو دہ حالات میں سیا سی عدم استحکام زہر قاتل ہے، آئیں اور مل کر بارڈر پر دھرنا دیں ،پہلے ملک کی حفاظت ضروری ہے ،سیاست ہوتی رہے گی ، رائیونڈ مارچ کے باعث ہونے والے کاروباری نقصان کا تخمینہ 10ارب سے زائد ہے ، پاک فوج کے آپریشن ”ضرب عضب “کی کامیابی کے بعد راء اور افغان ایجنسی پاکستان میں دہشتگردی پھیلا رہی ہے ،بھارت ہماری سالمیت کو چیلنج کررہا ہے لیکن حکومت پاکستان کی توجہ صرف کنٹرول لائن پر مرکوزہے اور جارحیت کامنہ توڑجواب دینے کیلئے پرعزم ہیں،پاک فوج کے شہدا ء کوسلام پیش کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈائریکٹو ریٹ جنرل آف پبلک ریلیشنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ زعیم حسین قادری نے کہا کہ وطن کی خاطر جانیں قربان کر کے وطن کی عزت وعظمت کی حفاظت کرنیوالے جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں ، قوم ان کی شہادت پر مغموم اورپرعزم ہے کہ وہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جوا ب دینے کے لئے ہر طرح سے تیار ہے اور یکسو ہو کر پاک فوج کے شنانہ بشانہ مادر وطن کی حفاظت کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی ۔

انہوں نے کہا کہ قوم بھارت کی ممکنہ جارحیت کے خلاف پاک فوج کے شانہ بشانہ ہے ۔عمران خان حکومت اور ملکی اداروں کی توجہ کنٹرول لائن سے ہٹانا چاہتے ہیں، میں موجودہ حالات کے پیش نظر خان صاحب کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور مل کر بارڈر پر دھرنا دیں لیکن قوم کو تقسیم نہ کریں،سیاست ہوتی رہے گی ،موجودہ حالات میں ملک کی حفاظت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی لیکن خطرات اب بھی موجود ہیں، آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد راء اور افغان ایجنسی پاکستان میں دہشتگردی پھیلا رہی ہے ۔

پی ٹی آئی چیئرمین کو بھی ان خطرات سے آگاہ کیا گیا لیکن انہوں نے ذاتی اور سیاسی مفادات کو ترجیح دی۔رائیونڈ سرکس میں عمران خان کی روایتی تقریر اور شیخ رشید کے ریچھ ڈانس کے علاوہ کچھ نہیں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کا ازلی دشمن بھارت پاکستان کی حمیت اور سالمیت کو چیلنج کر رہا ہے ، حکومت اپنی تمام تر توجہ لائن آف کنٹرول پر مرکوز کیے ہوئے ہے ،وزیر اعظم نے کیبنٹ کا اجلاس طلب کیا ، وزیراعلیٰ پنجاب شہید امتیاز کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے ان کے آبائی گاؤں گئے ،سینما مالکان نے بھارتی فلموں کی نمائش روک دی جن کو سلا م پیش کر تاہوں ، ایک طرف یہ حالات ہیں اوردوسری طرف عمران خان اڈا پلاٹ پر اپنی فلم چلا کر قوم ،حکومت اور اداروں کی توجہ تقسیم کرنے کر رہے ہیں ،حکومت پنجاب اس سرکس کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائی اوراس سرکس کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ، دہشتگردی کے خطرات موجود تھے اور یہ خطرات و خدشات وفاقی سطح کے قانون نافذکرنیوالے اداروں نے دئیے جن کی سچائی کے بارے میں کوئی دورائے نہیں ہوسکتی ،ہم نے عمران خان تک دہشتگردی کے خدشات پہنچائے لیکن انہوں نے اس کو حکومتی کارروائی کہہ کر مسترد کردیا ۔

پی ٹی آئی کے سرکس کیلئے7ہزار پو لیس افسران و اہلکاران کی ڈیوٹیاں لگائی گئیں ، 200گاڑیاں ، 32جیمرزدئیے گئے اور پو لیس کی تین حصار پر مشتمل سکیورٹی دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2014ء میں پنڈی شہر کو دھرنوں سے ساڑھے پانچ ارب کا نقصان ہوا ، رائیونڈ اور اس کے مضافات میں بھی کاروبار نہ ہونے کے برابر رہا ، گزشتہ روز کے کاروباری نقصان کا تخمینہ 10ارب سے زائد ہے، رائیونڈ کے 60فیصد بچے اس خوف سے سکولوں میں نہیں آئے کیونکہ عمران خان نے سرکس لگانی ہے،قوم عمران خان سے نالاں ہے اور آپ کی احتجاجی سیاست کومسترد کرچکی ہے جس کا عملی ثبوت یہ ہے کہ عمران خان کی جانب سے رائیونڈ مارچ کیلئے کے پی کے بھیجی گئی ٹرین وہاں کے لوگوں نے خالی ہی واپس بھیج دی ۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب ملک کے مو جو دہ حالات کیلئے سیا سی عدم استحکام زہر قاتل ہے،اس جلسے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ،آپ سے گزارش کر تے ہیں کہ عدالتیں حاضرہیں ، الیکشن کمیشن اوردوسرے اداروں کو دھمکیاں دینی بند کریں اور عدالتوں میں جائیں اور اگر عدالتیں انصاف فراہم نہ کریں تو ان کی حیثیت کو چیلنج نہ کریں،گالی گلوچ کی سیاست اور گھروں کا گھیراؤ شدت پسندی ہے ،ایسے کام کر کے اپنی جماعت کو شدت پسند تنظیم میں تبدیل نہ کریں ،مایو س ہو کر 2014ء کے واقعات کو نہ دہرائیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات