ترکی میں کار بم دھماکہ ،10فوجیوں سمیت 18افراد ہلاک ، 27زخمی ،صداردگان اور وزیراعظم کی مذمت

جنوب مشرقی صوبے حکاری میں بارود سے لدی کار کو ترک فوجیوں کے ایک مرکز کے سامنے اڑایا گیا،سیکورٹی حکام ترک فوج نے دھماکے کے بعد باغیوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے ،ملک میں استحکام کیلئے کچھ بھی کریں گے ہم اپنی قوم اور ملک کا دفاع کریں گے اور اسے دہشتگردی سے بچائیں گے ،ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کی پریس کانفرنس

اتوار 9 اکتوبر 2016 19:21

ترکی میں کار بم دھماکہ ،10فوجیوں سمیت 18افراد ہلاک ، 27زخمی ،صداردگان ..

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9اکتوبر۔2016ء) ترکی کے جنوب مشرقی صوبے ہکاری میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں10فوجیوں سمیت 18افراد ہلاک اور 27زخمی ہوگئے ،ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے بعد باغیوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے ،ملک میں استحکام کیلئے کچھ بھی کریں گے ہم اپنی قوم اور ملک کا دفاع کریں گے اور اسے دہشتگردی سے بچائیں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک سیکورٹی حکام نے بتایا ہے کہ جنوب مشرقی صوبے حکاری میں بارود سے لدی کار کو ترک فوجیوں کے ایک مرکز کے سامنے اڑایا گیا جس کے نتیجے میں10فوجیوں سمیت 18افراد ہلاک اور 27زخمی ہوگئے۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ چیک پوسٹ پر گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی تھی کہ اس دروان ایک گاڑی میں دھماکا ہوگیا ۔ تاحال کسی بھی گروپ کی جانب سے دھماکے کی ذمہ داری کسی قبول نہیں کی گئی تاہم خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دھماکا کرد باغیوں کی کارروائی ہے۔اسی علاقے میں ترک فوج نے کرد عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ دوسری جانب ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دھماکے کی مذمت کی اور کہاکہ حملے میں 18افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

انکا کہنا تھاکہ ترک فوج نے دھماکے کے بعد باغی عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے ۔ملک میں استحکام کیلئے کچھ بھی کریں گے ہم اپنی قوم اور ملک کا دفاع کریں گے اور اسے دہشتگردی سے بچائیں گے ۔ترک صدر نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ۔ ادھر شام کے شمالی علاقے کو دہشتگرد عناصر سے پاک کرنے کے لئے ترکی کی مسلح افواج کی طرف سے 24 اگست کو شروع کئے گئے فرات ڈھال آپریشن کے دائرہ کار میں داعش کے 31 اراکین کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

ترک جنرل اسٹاف کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق آپریشن کے 47 ویں دن دہشت گرد تنظیم داعش کے ،مخالفین کے زیر کنٹرول علاقوں آقتارین اور ترکمان بار میں گھسنے کا سدباب کر دیا گیا ہے۔آپریشن کے دوران ہونے والی جھڑپ میں داعش کے 14 دہشت گرد ہلاک 2 شامی مخالفین جاں بحق اور 19 زخمی ہو گئے ہیں۔آپریشن کے دوران داعش کے 102 اہداف پر فرتنا ٹینک ،ملٹی بیرل راکٹ لانچر اور مارٹر گنوں سے 416 فائر کئے گئے ۔

ٹرکش ائیر فورسز نے بھی 2 علاقوں میں 4 اہداف کو تباہ کر دیا ہے۔آقتارین ، ترکمان بار اور حزوان کے علاقوں میں کولیشن فورسز کے بھی 10 فضائی آپریشنوں میں ایک گاڑی اور 3 عمارتوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔آپریشن میں داعش کے 17 اراکین کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔شامی مخالف عناصر نے اس وقت تک تقریبا ایک ہزار 10 مربع کلو میٹر علاقے کو اپنے کنٹرول میں لیا ہے اور اس کے لئے کئے گئے آپریشن کے دوران 47 دن میں 28 بارودی سرنگوں اور ایک ہزار 23 دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد کو ناکارہ بنایا گیا ہے۔