جمہوریت کے آٹھ سال گزرنے کا کریڈیٹ فوج کو دیتا ہوں ، نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، شریف فیملی اور جسٹس (ر) عامر رضا کے تعلقات کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے، اپوزیشن پانامہ معاملے کو طول دینے کی کوشش کر ے گی کیونکہ اپوزیشن کے پاس ٹھوس ثبوت نہیں ہیں ، حکومت کو وزیراعظم کے احتساب میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے

وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کانجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 8 نومبر 2016 23:26

جمہوریت کے آٹھ سال گزرنے کا کریڈیٹ فوج کو دیتا ہوں ، نئے آرمی چیف ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 نومبر2016ء) وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جمہوریت کے آٹھ سال گزرنے کا کریڈیٹ فوج کو دیتا ہوں ، نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، شریف فیملی اور جسٹس (ر) عامر رضا کے تعلقات کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے ۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پرویز رشید کے استعفے پر بات نہیں کروں گا ، قومی سلامتی سے متعلق معاملے کو شہبازشریف ، چوہدری نثار اور اسحاق ڈار دیکھ رہے ہیں ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ شریف فیملی اور جسٹس (ر) عامر رضا کے تعلقات کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے ،نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ فوج آٹھ سال سے جمہوریت کو سپورٹ کر رہی ہے اور جمہوریت کے آٹھ سال گزرنے کا کریڈیٹ پاک فوج کو دیتا ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلے دھرنے میں پارلیمنٹ کا رول بہت اہم تھا ، عدالت کا احترام کرتا ہوں اس لئے ججز کے ریمارکس پر بات نہیں کروں گا ، پارلیمنٹ سے احتساب کا قانون بن جاتا تو اچھا ہوتا، احتساب بل کاکام بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اپوزیشن پانامہ معاملے کو طول دینے کی کوشش کر ے گی کیونکہ اپوزیشن کے پاس ٹھوس ثبوت نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو وزیراعظم کے احتساب میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے ، سب کا ہی احتساب کریں اور وزیراعظم کا سب سے پہلے کریں ، پانامہ بل کو پارلیمان کی اکثریت پاس کرے تو قبول ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانچ بار الیکشن جیتا اور پانچوں بار چیلنج کیا گیا ، عدالت نے پانچوں بار میرے حق میں فیصلہ دیا۔