شہدائے کربلا چہلم: ملک کے مختلف شہروں میں موبائل فون سروس رات10بجے تک تعطل کا شکار رہے گی-ملک بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات

لاہور میں شہدائے کربلا کے چہلم اور حضرت عثمان بن علی ہجویری کے عرس کی وجہ سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات-6ہزارسے زیادہ پولیس اہلکارتعینات‘شہرمیں مقامی تعطیل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 21 نومبر 2016 11:32

شہدائے کربلا چہلم: ملک کے مختلف شہروں میں موبائل فون سروس رات10بجے تک ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 نومبر۔2016ء) شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع ملک کے مختلف شہروں میں آج موبائل فون سروس رات10بجے تک تعطل کا شکار رہے گی -لاہور میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس حویلی آصف شاہ اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہوگیا ہے جواپنے مقررہ روٹ سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچے گا۔پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میںشہدائے کربلا کے چہلم اور حضرت عثمان بن علی ہجویری کے عرس کی وجہ سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے ہیں۔

چہلم کے جلوس اور عرس میں شریک زائرین کی حفاظت کے لیے 6 ہزار پولیس اہلکار تعینات کرنے کے ساتھ سی سی ٹی وی کیمروں سے چہلم کے جلوس کی مانٹیرنگ کی جا رہی ہے۔جلوس کے روٹ اور عرس کے راستوں پر 180 کیمرے نصب کیے گئے ہیں، ڈی سی او آفس میں قائم مانیٹرنگ سیل سے ان کی نگرانی کی جائے گی، سیکیورٹی انتظامات کے تحت داتا دربار اور کربلا گامے شاہ کی طرف جانے والے راستوں کو ٹریفک کے لیے بند کرکے بیریئر اور خاردار تار لگا دئیے گئے ہیں جس کی وجہ سے شہر کی دیگر شاہراﺅں پر ٹریفک کا دباﺅ بڑھنے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

شہر میں مقامی تعطیل ہے اور شہری حکومت کے دفاتراور تعلیمی ادارے بند ہیں -عرس میں شرکت کرنے والے زائرین درگاہ کے قریب گاڑی یا موٹرسائیکل نہیں لے جاسکتے-حفاظتی اقدامات کے طور پر عرس اور چہلم کے جلوس میں شرکت کے لیے آنے والے زائرین کو درگاہ سے دور مختلف مقامات پر پارکنگ کی سہولت مہیا کی گئی ہے -پارکنگ سے زائرین پیدل دربار کی جانب جا رہے ہیں، انہیں واک تھرو گیٹس سے گزار کر داتا دربار اور کر بلا گامے شاہ کی طرف جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

جبکہ گورنمنٹ سینٹرل ماڈل سکول میں میڈیکل کیمپ لگا یاگیا ہے، داتا دربار اور کر بلا گامے شاہ کے اردگرد لائیٹس لگانے کے ساتھ جنریٹرز بھی لگا دئیے گئے ہیں-کراچی میںشہدائے کربلا کا چہلم اور دفاعی سامان کی نمائش آئیڈیا 2016 کے لیے سیکیورٹی انتظامات سخت کیے گئے ہیں۔ کراچی میں ایم اے جناح روڈ سے متصل گلیوں کو کنٹینرزلگاکر سیل کردیا گیاہے۔

سندھ میں تمام تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے۔ لیاری ایکسپریس وے شام سے بند کر دی گئی ہے۔ کراچی میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہے۔ سی ویو پر خلاف ورزی کرنے والے 100 افراد کوگرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے50 موٹرسائیکلیں بھی تحویل میں لے لیں۔ جیکسن کے علاقے سے 23 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔پشاور میں نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وا ٓلہ وسلم اور دیگر شہدائے کربلا کے چہلم کے سلسلے میں مجالس منعقد اور ماتمی جلوس برآمد ہو رہے ہیں۔

شہر میں چہلم امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور شہدائے کربلا کے سلسلے میں آج مختلف امام بارگاہوں میں مجالس ہوں گی۔ علم و ذوالجناح کے جلوس بھی برآمد ہوں گے۔ امام بار گاہ علمدار میں پشتو مجلس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جس کے بعد علم غازی عباس کا جلوس برآمد ہو گا۔ اسی طرح امام بار گاہ اخوند آباد سے ذوالجناح کا جلوس نکالا جائے گا جو روایتی راستوں سے گزر کر واپس اسی امام بار گاہ پر ختم ہو گا۔

مرکزی شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار سے بھی جلوس ذوالجناح برآمد کیا جائے گا۔ سہ پہر تین بجے کے قریب یہ تینوں جلوس تاریخی قصہ خوانی بازار میں اکٹھے ہوں گے اور مشترکہ جلوس کی شکل میں روایتی راستوں سے گزرتے ہوئے اپنی اپنی امام بار گاہ پر ختم ہوں گے۔ چہلم کے موقع پر تقریباً ساڑھے تین ہزار پولیس اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ اس دوران پشاور میں موبائل فون سروس معطل رہنے کا امکان ہے۔

ملتان میں بھی حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے چہلم انتہائی مذہبی جوش و جذبہ سے منایا جا رہا ہے، اس موقع پر سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ ضلع بھر میں چہلم کے حوالے سے 23 مقامات پر مجالس عزاءبرپا کی جا رہی ہیں جن میں 8 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ ضلع بھر میں 8 مقامات پر برآمد کئے جانے والے ماتمی جلوسوں میں 3 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

ملتان میں پہلا مرکزی جلوس علمدار چوک سوتری وٹ سے برآمد ہو گا جو امام بارگاہ اللہ بخش اختتام پزیر ہو گا جبکہ دوسرا بڑا مرکزی جلوس امام بارگاہ جوادیہ سے برآمد کیا جائے گا جو امام بارگاہ شاہ شمس پہنچ کر اختتام پزیر ہو گا۔ 3 ہزار سے زائد پولیس افیسران اور اہلکار ڈیوٹیاں سر انجام دیں گے جبکہ جلوس کے راستوں کی کلوز سرکٹ کیمروں سے مانٹرنگ بھی کی جائے گی۔

کوئٹہ میں شہدا کربلا کی چہلم کے موقع پر شہر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں،جلوس کے مقررہ راستے رکاوٹیں لگا کر بند کردئیے گئے ہیں۔چہلم کے جلوس کی سکیورٹی کے لئے پولیس فورس کے3ہزار500اہلکارتعینات ہیں، جبکہ مقررہ روٹ پرتمام دکانیں سیل کردی گئی ہیں اور روٹ سے منسلک تمام راستوں کو خاردار تاروں ، قناتوں اور ٹرک کھڑے کر کے بند کر دئیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں اور شہر اور نواحی علاقوں میں پٹرولنگ بھی جاری ہے۔کوئٹہ میں شہدائے کربلا کے چہلم کا جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو طوغی روڈ، سر ا ئے نمک، مری آباد سے ہوتا ہوا بہشت زینب قبرستا ن پر اختتا م پذیر ہوگا۔