پنجاب یونیورسٹی ‘ سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر بغیر اجازت سیمینار کرانے پر طلباگروپ اور سیکیورٹی گارڈز میں جھڑپ اور پتھرائو

گارڈز اور 3طلباے پتھرائو کی وجہ سے زخمی ‘پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے حالات کو کنٹر ول کر نے کیلئے پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی

جمعہ 16 دسمبر 2016 19:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2016ء) پنجاب یونیورسٹی میں سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر بغیر اجازت سیمینار کرانے پر طلباگروپ اور سیکیورٹی گارڈز میں جھڑپ اور پتھرا‘گارڈ ز اور طلباء زخمی ‘پولیس کی نفری طلب کر لی گئی‘وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران بھی حالات کا جائزہ لینے کیلئے وہاں پہنچے ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں طلبااور سیکیورٹی گارڈز میں جھڑپ ہوئی جس کے بعد پتھرا شروع کر دیا گیا ذرائع کے مطابق یہ جھڑپ اسلامی جمعیت طلباکے کارکنوں اور سیکیورٹی گارڈز کے درمیان بغیر اجازت سقوط ڈھاکہ کے موضوع پر سیمینار منعقد کرانے پر ہوئی طالب علموں کی جانب سے منعقدہ سیمینار جاری تھا کہ اس دوران یونیورسٹی انتظامیہ وہاں پہنچ گئی اور کہا کہ چونکہ یہ سیمینار یونیورسٹی حدود میں منعقد کیا جا رہا ہے اس لئے انتظامیہ سے اس کی اجازت لینا ضروری تھی تاہم ایسا نہیں کیا گیا اس لئے اسے روک دیا جائے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیمینار سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا کہ یہ کب ہو گا، کتنی دیر کیلئے ہو گا اور اس میں مقرر کون ہوں گے۔

(جاری ہے)

طالب علموں نے موقف اختیار کیا کہ یہ ایک روٹین کا سیمینار ہے اور اس سے قبل بھی اس طرح کے سیمینار ہوتے رہے ہیں جن کیلئے انتظامیہ کی اجازت بھی نہیں لی جاتی رہی یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ سے بات نہیں کی گئی۔ طلبانے کہا کہ ہم اس جامعہ کے طالب علم ہیں اور ہمیں نصاب کے مطابق سرگرمی کرنے کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے ہم سقوط ڈھاکہ سے متعلق سیمینار کر رہے ہیں جس میں طالب علموں کو سقوط ڈھاکہ سے متعلق آگاہی دی جا رہی ہے اور یہ سرگرمی بالکل نصاب کے مطابق ہے، غیر نصابی نہیں ہے طلبااور انتظامیہ اپنی اپنی ضد پر قائم رہے اور دونوں کے درمیان بات چیت کے 2 دور بھی ناکام ہوئے جس کے بعد طلبانے پتھرا شروع کر دیا اور جواب میں سیکیورٹی گارڈزگ نے بھی پتھرا شروع کر دیا اور یوں پنجاب یونیورسٹی میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگی جبکہ 3طلباء اور 2گارڈ ز بھی پتھرائوسے زخمی ہوئے ہیں ۔