اوتھل ،بے روزگاری سے تنگ نوجوان کی خود کو آگ لگاکر خودسوزی کی کوشش

جھلس کر شدید زخمی کراچی منتقل

منگل 27 دسمبر 2016 21:48

اوتھل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 دسمبر2016ء) اوتھل بے روزگاری سے تنگ نوجوان نے خود کو آگ لگاکر خودسوزی کی کوشش جھلس کر شدید زخمی کراچی منتقل عوامی حلقوں کا وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر غم وغصے کا اظہار لسبیلہ میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا خاتمہ کیا جائے اور مقامی نوجوانوں کی بھرتیوں پر ترجیجی دی جائے ایسے واقعات کا رونما ہونا حکومتی نمائندوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے متاثرہ نوجوان کا تعلق اوتھل کے غریب گھرانے سے ہے حکومت علاج معالجہ کیلئے نوجوان کی امداد کریں تاکہ نوجوان کی جان کو بچایا جاسکے عوامی حلقے تفصیلات کیمطابق اوتھل کے قریب لاکھا گوٹھ کا رہائشی حیدر علی ولد غفور خاصخیلی نے بے روزگاری سے تنگ آکر خود کو آگ لگا دی اطلاع ملتے ہی نوجوان کو فوری پر سول ہسپتال اوتھل پہنچایا گیا جہاں پر ڈاکٹرز اور لائف ٹرسٹ کے رضاکاروں نے ابتدائی طبی امداد فراہم کی اور تشویش ناک حالت مزید علاج ومعالجہ کیلئے کراچی منتقل کردیا گیا بتایا جاتا ہے کہ متاثرہ نوجوان کا 70فیصد حصہ جھلس گیا ہے جس سے وہ شدید زخمی ہیں قریبی رشتہ دار نے بتایا ہے کہ حیدر علی رکشہ چلاتا ہے اور گزشتہ دنوں اس کا رکشہ خراب ہوگیا اور بنانے کیلئے پیسے نہیں تھے انہوں کافی کوشش کی لیکن کسی نے ان کی مدد نہیں کی جس سے تنگ آکر انہوں نے خود سوزی کی اور رکشے سے پیٹرول نکال کر اپنے جسم پر چھڑ ک کر آگ لگا دی مزید اس قریبی رشتہ دار نے بتایا ہے کہ وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا والد بھی بے روزگار ہے اور حیدر علی تاہم کراچی سول ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نوجوان کا پورا جسم آگ سے متاثر ہوا ہے اور جان بچانے کیلئے پوری کوشش کی جارہی ہے اس سلسلے میں عوامی حلقوں نے بھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے روزگار کے مواقع پیدا کرنیوالے دعویداروں پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوتھل میں یاماہا فیکٹری اور پلاسٹک فیکٹری بند ہونے اور بجلی کی بندش کے باعث زمینداری تباہ ہونے سے اوتھل کے سینکڑوں مقامی نوجوان بے روزگار ہوچکے ہیں اس کے علاوہ لسبیلہ میں درجنوں کی تعداد میں فیکٹریاں قائم ہیں لیکن ان میں بھی لسبیلہ کے مقامی نوجوانوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے اور غیر اضلاع کے لوگوں کو بھرتی کیا جارہا ہے اور مقامیوں کے لیئے مختلف شرائط عائد کرکے انہیں بھرتی کرنے سے روکا جارہا ہے رہی بات سرکاری اداروں کی تو ان میں بھی من پسند لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے اور غریب غریب ہی رہ جاتا ہے عوامی حلقوں نے یہاں کے منتخب نمائندوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ لسبیلہ کے مقامیوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کریں اور غریبوں کی بھرتیوں پر خصوصی توجہ دیں اور ضلع لسبیلہ میں غیر مقامیوں کی بھرتیوں کی روک تھام کیلئے عملی طور پر اقدامات اٹھائے اگر اس صورتحال پر توجہ نہیں دی گئی تو ایسے واقعات روز کا معمول بن جائینگے اور غریب بے یارو مددگار رہ جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :