وسطی چین میں بس آتشزدگی کے خونی واقعہ میں 42افراد کو ذمہ دار قرار دیدیا گیا

26جون 2016ء کو پیش آنیوالے حادثے میں 57میں سے 35افراد ہلاک ہو گئے بس حادثہ ڈرائیو ر کی لاپرواہی سے پیش آیا جو کئی روز سے سویا نہیں تھا ، تفتیشی اہلکار

جمعہ 13 جنوری 2017 15:21

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) چینی مرکزی کابینہ کی ایک تفتیشی ٹیم نے تفریحی بس کی آتشزدگی کے خونی حادثے میں جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے ،42ذمہ دار افراد کی نشاندہی کی ہے ۔یہ بات ٹیم کے ایک اہلکار نے جمعہ کو بتائی ہے ۔ 57مسافروں کو لے کر جانیوالی بد قسمت بس 26 جو ن 2016ء کو وسطی چین کے صوبہ ہونان میں ایک شاہراہ پر حفاظت جگلے سے ٹکرا گئی او شعلوں کی لپیٹ میں آگئی۔

اس اہلکار نے بتایا کہ تیل رسنے کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 35افراد ہلاک ہو گئے ۔ ٹیم کے مطابق یہ انتہائی سنگین ورک سیفٹی کا حادثہ تھا ، ٹیم کی تفتیش کے نتیجے میں 21افراد کیخلاف فوجداری لازمی اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ ایک وائس میئر سمیت 21مقامی اہلکاروں کو انضباطی اور انتظامی جرمانے کئے گئے ہیں ، بس ڈرائیور جس کی شناخت لایو ڈا ہوئی کے نام سے کی گئی ہے پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اونگھ رہاتھا اور اہلکار کے مطابق حادثے کا براہ راست ذمہ دار ہے ۔

(جاری ہے)

اہلکار نے مزید بتایا کہ لایو کئی روز سے سویا نہیں تھا اور گاڑی پر قابو نہ پا سکا ۔ مزید پتہ چلا کہ حادثے کے بعد بس کا دروازہ نہ کھل سکا اور پھنسے ہوئے مسافروں کی جن میں زیادہ تر سیاح شامل تھے ، کھڑکیاں توڑنے والے ہنگامی ہتھوڑوں تک رسائی نہیں تھی ۔

متعلقہ عنوان :