فلسطینی بستی کی مسماری کے دوران ایک فلسطینی شہید، دو عرب ارکان پارلیمنٹ سمیت متعدد شہری زخمی ہوگئے

طاقت کے وحشیانہ استعمال سے فلسطینی گاؤں کی مسماری کے سنگین نتائج برآمد ہونگے،نمائندہ اتحاد عرب کمیونٹی

جمعہ 20 جنوری 2017 15:22

جزیرہ نما النقب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء) فلسطین کے شمال میں واقع جزیرہ نما النقب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے ام الحیران نامی فلسطینی بستی کو مسمار کئے جانے کی ظالمانہ کارروائی کے دوران ایک فلسطینی شہید اور متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں اسرائیلی کنیسٹ کے عرب کمیونٹی سے منتخب دو ارکان بھی شامل ہیں۔اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز جزیرہ النقب میں فلسطینی قصبے کی مسماری کیخلاف احتجاج میں پیش پیش اسرائیلی پارلیمنٹ کے دو عرب ارکان اسامہ السعدی اور ایمن عودہ بھی زخمی ہوئے۔

دونوں کو ایک مقامی ہسپتال میں علاج کیلئے لے جایا گیا ہے۔خیال رہے گزشتہ روز قابض صہیونی فوج نے جزیرہ النقب میں فلسطینی قصبے ام الحیران پر اسرائیلی فوج نے چڑھائی کرتے ہوئے متعدد مکانات مسمار کردیے تھے جس کے خلاف فلسطینی شہری سراپا احتجاج ہیں۔

(جاری ہے)

احتجاج کرنے والے شہریوں میں اسرائیلی کنیسٹ’پارلیمنٹ‘ کے عرب کمیونٹی سے منتخب دو ارکان بھی شامل ہیں۔

جنہیں تشدد کے دوران لہو لہان کردیا گیا۔ادھر دوسری جانب اسرائیلی پارلیمنٹ میں عرب کمیونٹی کے نمائندہ اتحاد نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے فلسطینی گاؤں کی مسماری کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ اتحاد نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک سوچی سمجھی سازش کے ذریعے فلسطینی قصبوں کومسمار کررہی ہے اور پرامن فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :