امتحانی نظام میں مارکنگ کے شعبہ کو ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت حاصل ہے۔ سیکرٹری تعلیمی بورڈ

بدھ 25 جنوری 2017 23:49

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2017ء) امتحانی نظام میں مارکنگ کے شعبہ کو ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت حاصل ہے اس لئے مارکنگ کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو کیونکہ ہماری ذرا سی غفلت و لاپرواہی سے اگرکسی بچے کا مستقبل تاریک ہو گیا تو پھر روزِقیامت اس کا ہاتھ ہمارے گریبان پر ہو گا ان خیالات کا اظہار سیکرٹری بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فیصل آباد خرم قریشی نے گزشتہ روز ایجوکیشن بورڈ فیصل آباد کے آڈیٹوریم میں پیپر سیٹرز‘ہیڈ ایگزامینرز و سب ایگزامینرز کی ہونے والی ٹریننگ ورکشاپ کے موقع پر افتتاحی خطاب کے دوران کیا جس میں ڈپٹی سیکرٹری ایڈمن میاں محمد عارف نوید سمیت ڈویژن بھر سے ٹریننگ کیلئے منتخب ہونے والے اساتذہ کرام شریک تھے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری بورڈنے کہا کہ مارکنگ کرتے وقت ہر بچے کے ساتھ مساوی سلوک روا رکھا جائے یہ نہ ہو کہ ایک بچے کو 5نمبرز دیدیئے جائیں جبکہ اُسی سوال کادرست جواب لکھنے والے دوسرے کو 2 نمبرز پر اکتفا کیا جائے بلکہ ہمیں انصاف کے ترازو کو تھام کر تمام بچوں کے ساتھ بھرپور انصاف کرنا چاہئے کیونکہ امتحان سے فارغ ہونے والے طلباء و طالبات سمیت ان کے والدین بھی اپنے بچے کے رزلٹ کا شدت سے انتظار کرتے ہیں اس لئے آپ یوں سمجھیں کہ لاکھوں طلباء وطالبات سمیت ان کے گھرانوں کی نظریں بھی حصول انصاف کیلئے ہماری طرف مرکوز ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کرام کی دلجمعی و طلباء وطالبات کی بہتری کیلئے امتحانی عملہ سمیت تمام ایگزامینرزوغیرہ کے معاوضہ جات بھی اًپ گریڈ کر دیئے گئے ہیں نئے ریٹس کے مطابق میٹرک کی کاپی چیک کرنے کا معاوضہ 30 سے بڑھا 40 روپے جبکہ انٹرمیڈیٹ کی کاپی کا معاوضہ 35 روپے سے بڑھا کر 45 روپے کر دیا گیا ہے اور میری کوشش ہو گی کہ انشاء اللہ نتائج کا اعلان ہونے سے قبل تمام معاوضہ جات کی ادائیگیاں بھی بروقت کر دی جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہاں جمع ہونے والے اساتذہ کرام اپنی فیلڈ میں انتہائی مہارت اوروسیع تجربہ رکھتے ہیں تاہم بہتری کی گنجائش کو بھی ہرگز فراموش نہیں کیا جا سکتا اس لئے مجھے امید ہے کہ یہاں ماسٹر ٹریننرز جو آپ کوتربیت دیں گے وہ بھی آپ کی لیاقت و قابلیت میں مزید نکھارکا سبب بنے گی۔ خرم قریشی نے مزید کہا کہ آج انصاف کا ترازو اللہ نے ہمارے ہاتھ میں دیا ہے مگر کل کو یہی ترازو اللہ کے ہاں بھی موجود ہو گا جس میں ہمارے نامہ اعمال کو تول کر ہر اچھائی اور برائی کو الگ الگ کر دیا جائے گا مگر اُس دن کوئی تاویل یادلیل ہمیں نہیں بچا سکے گی۔

اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں اپنے فرائض نہایت محنت ‘ لگن اور دیانتداری سے سرانجام دیتے ہوئے مارکنگ کرتے ہوئے طلباء و طالبات کے ساتھ عدل و انصاف کا عملی مظاہرہ کرنا چاہئے ۔ ورکشاپ سے پرنسپل گورنمنٹ کریسنٹ ہایئر سیکنڈری سکول سعید احمد ظفر‘ پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول 52 ج ب سید محمد طاہر کاظمی‘ پرنسپل گورنمنٹ ہایئر سیکنڈری سکول ڈجکوٹ محمد نواز‘ پرنسپل گورنمنٹ ہایئر سیکنڈری سکول چک نمبر 203 ر ب طارق مقصود انجم‘ پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول سالار والا مسعود پرویز اور سینئر سبجیکٹ سپیشلسٹ گورنمنٹ ہائی سکول چک نمبر66 ج ب کوکب شکیل سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔