امید ہے بھارت میں ریاستی انتخابات کے بعد نئی دہلی سے امن مذاکرات کرنے کا اچھا موقع مل جائیگا ،ْاحسن اقبال

مارچ میں ریاستی انتخابات کے اختتام کے بعد بھارت کے ساتھ امن مذاکرات کرنے کا اچھا بہانہ مل جائیگا ،ْوفاقی وزیر نئی دہلی کو سی پیک کو علاقائی تعاون بڑھانے کے موقع کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے ،ْ انٹرویو

پیر 6 فروری 2017 16:15

امید ہے بھارت میں ریاستی انتخابات کے بعد نئی دہلی سے امن مذاکرات کرنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2017ء) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے امید ظاہر کی ہے کہ پڑوسی ملک بھارت میں ریاستی انتخابات کے بعد نئی دہلی سے امن مذاکرات کرنے کا اچھا موقع مل جائے گا۔امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ مارچ میں ریاستی انتخابات کے اختتام کے بعد بھارت کے ساتھ امن مذاکرات کرنے کا اچھا بہانہ مل جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہاکہ ہمیں سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے کے بارے میں سوچنا چاہیے، بھارت اور پاکستان کو ایک ساتھ رہنا ہے، ہم اپنی جغرافیائی حیثیت تبدیل نہیں کرسکتے، لہذا ہمیں امن سے متعلق سوچنا چاہئے۔احسن اقبال کے مطابق وزیراعظم نواز شریف خطے میں امن چاہتے ہیں اور پاکستان پڑوسی ممالک بھارت اور افغانستان کے ساتھ فعال امن چاہتا ہے کیونکہ ہماری ترقی خطے میں امن سے منسلک ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ ہماری انتخابی مہم کے دوران کوئی بھی بھارت پر بات نہیں کرتا ،ْکوئی بھی انڈیا پر تنقید نہیں کرتا لیکن ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ بھارت میں انتخابات کے دوران کسی نہ کسی طرح پاکستان پر تنقید کی جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ جب بھی بھارت میں انتخابات کا سیزن ہوتا ہے تو وہاں کی حکومت پاکستان کے خلاف مخصوص عقابی پوزیشن لیتی ہے۔

پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر بھارتی رد عمل کو انتہائی حساس معاملے پر جذباتی رد عمل قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کو سی پیک کو علاقائی تعاون بڑھانے کے موقع کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ سی پیک کے تحت تجارت کرنا چاہتے ہیں تو آپ اس علاقے سے چین کے کسی بھی علاقے تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم نہایت پر امید ہیں اور بھارت سے کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے مسلسل کام کر رہے ہیں۔