پانامہ کیس میں سرخرو ہو کر عوام کی خدمت جاری رکھیں گے‘عمران خان کے جھوٹے الزامات اور منفی سیاست کودفن کرنے کا وقت آ پہنچا ‘تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو شاہدہی آپ کو محمدنواز شریف جیسا وژن والا محب وطن اور مخلص سیاسی لیڈر نظرآئے

وفاقی وزیربرائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر کا گیس فراہمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 24 فروری 2017 17:39

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2017ء) وفاقی وزیربرائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کی سماعت مکمل ہو چکی ہے اور محمدنواز شریف اس کیس میں سرخروہو کر عوام کی خدمت کا ایجنڈا تیزی سے جاری رکھیں گے۔ انہوں نے یہ بات آج ضلع شیخوپروہ کی تحصیل صفدر آباد کے نواحی قصبے میلی برجی میں گیس فراہمی کی افتتاحی تقریب کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد پاکستان کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو شاہدہی آپ کو محمدنواز شریف جیسا وژن والا محب وطن اور مخلص سیاسی لیڈر نظرآئے۔انہوںنے کہا کہ مشکل ترین حالا ت کے باوجود محمدنواز شریف اور اُن کی ٹیم نے پاکستان کو ترقی وخوشحالی کے سفر پر گامزن کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ابھی حال ہی میں امریکن اخبار واشگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے خطرات کے باوجود زبر دست معاشی ترقی کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج پوری دُنیا پاکستان کی زبر دست معاشی ترقی اور استحکام کی گواہی دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ امن وامان کے حوالے سے حکومت کی کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوئیں اور آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ تازہ لہر دُشمن کی جانب سے پاکستان کی اس معاشی ترقی کو ڈی ریل کرنے کی ناکام کوشش ہے جیسے حکومت اور سیکیورٹی کے ادارے آپریشن ردالفساد سے ناکام بنا دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور شرپسندوں کی باقیات کا چن چن کر صفایا کیا جائے گا اور اس ضمن میں عوام اور حکومت یک جان ہو کر دُشمن کو ناکام بنا رہے ہیں۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت کے باعث ملک نازک حالات سے نکل چکا ہے ۔آج پاکستان نازک حالات سے نکل کر معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ جیسے اتحاد و اتفاق اور سیاسی استحکام کی بدولت ترقی کے دُشمنوں اور شر پسندعناصر کے مذموم مقاصد ناکام بنانا ہے اس کے لیے پاکستان کی سیاسی قیادت کو مل کر باقی ماندہ چیلنجزز پر قابو پانا ہو گا اور ہر سطح پر اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہو گا ۔ تاکہ حکومت اور سیکیورٹی ادارے پوری یکسوئی کے ساتھ اندرون ملک اور سرحدوں پر چھپے دُشمنوں کا قمع قلع کر سکیں۔