طے شدہ فارمولے کے تحت ضلع صوابی میں تمباکو سیس فنڈز کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے،سپیکراسدقیصر
منگل 14 مارچ 2017 22:21
(جاری ہے)
محکمہ خزانہ کے حکام نے اجلاس کے شرکاء کو 2012سے لے کر اب تک تمباکو سیس فنڈز کی مد میں ضلع صوابی کو جاری کئے جانے والے فنڈز کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سال2012-13 میں تمباکو سیس کی مدمیں صوابی کو114ملین روپے جاری کئے گئے، 2013-14اور2014-15میں صوابی سے تعلق رکھنے والے ممبران کے مابین فنڈز کی تقسیم کے فارمولے پر اتفاق نہ ہونے کے سبب فنڈز جاری نہ ہوسکے ۔
حکام نے مزید بتایا کہ سال 2015-16میں 55ملین روپے جاری کئے گئے جبکہ 56ملین کے بقایا جات ادا کرنا باقی ہیں ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضلع صوابی کو سال 2016-17کے علاوہ 285ملین روپے کے بقایاجات تمباکو سیس کی مد میں جاری کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر اجلاس کے شرکاء نے تمبا کو سیس فنڈز کی تقسیم کے فارمولے پر بھی بحث کی اور اس امر پر اتفاق کیا گیاکہ سال2012-13کی تقسیم کی بنیاد پر باقی 4سالوں کے بقایاجات بھی تقسیم کئے جائیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ PK-36کا فنڈز میں حصہ کم ہونے کی وجہ سے پی کے 31-32-34اورپی کے 35کے حصے سے ایک فیصدکٹوتی کرکے پی کی36کے حصے میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ پی کے ۔33کا حصہ پرانے فارمولے کے مطابق بدستور قائم رہے گا ۔اس موقع پر سپیکراسدقیصرنے سیکرٹری ایکسائز اورمحکمہ خزانہ کے حکام کو ہدایت کی کہ تقسیم کے نئے فارمولے کے مطابق ضلع صوابی کو تمباکو سیس فنڈز کے بقایاجات کی فوری ادائیگی کیلئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی منظوری کے لئے سمری ارسال کی جائے ۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر صوابی کو ہدایت کی کہ طے شدہ فارمولے کے تحت ضلع صوابی میں تمباکو سیس فنڈز کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے ۔سپیکر نے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو سیس فنڈز کی تقسیم پر تمام ممبران کا متفق ہونا انتہائی خوش آئندہ امر ہے انہوں نے کہا کہ تمباکو سیس فنڈز کے اجراء سے صوابی کی ترقی وخوشحالی میں بھرپور مدد ملے گی ۔اسدقیصرنے کہا کہ فنڈز کے ذریعے صوابی میں مواصلات ،آبپاشی ،زراعت اورتعلیم کے علاوہ دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا جس سے علاقے میں تعمیر وترقی کے حکومتی وعدوں کی تکمیل ممکن ہو سکے گی۔مزید اہم خبریں
-
افغانستان: سیلاب سے جانی و مالی نقصان، عالمی برادری سے امداد کی اپیل
-
رویہ ٹھیک نہ کیا تو اٹھا کر پنجاب میں پھینک دیں گے
-
عوام پر "بجلی بم" گرانے کی تیاریاں
-
سعودی عرب سے حکومتی ناقد عالم دین کی طویل قید کے خاتمے کا مطالبہ
-
بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کے تحفظ میں عالمی تعاون اہم
-
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی
-
سولر نیٹ میٹرنگ پر کسی قسم کا کوئی ٹیکس نہیں لگایا جا رہا
-
غزہ: جنگ میں شدت جبکہ امدادی اداروں کو قحط کا خدشہ
-
ہوم سیکرٹری نورالامین مینگل کیخلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر پیشرفت
-
پنجاب پولیس نے آئندہ مالی سال کیلئے 1کھرب 97ارب روپے کا بجٹ مانگ لیا
-
نیب قانون میں ترامیم کا کیس، بانی پی ٹی آئی کی ویڈیولنک پر پیشی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے
-
عمران خان نے مذاکرات کیلئے حامی بھرلی، چودھری پرویز الٰہی کا دعویٰ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.