ملک بھر میں بجلی کی آنیاں جانیاں،12سی16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے پسینے نکا ل دیئے

شارٹ فال 6600 میگاواٹ تک جا پہنچا سرگودھا ، جھنگ ، شیخوپورہ ، ملتان میں قیامت خیز گرمی ، متعدد بچے اور بوڑھے بے ہوش رات بھر بجلی غائب ہونے سے لوگوں میں ملیریا بخار عام ہو گیا،ڈینگی کی وباء پھیلنے کا بھی خدشہ

منگل 18 اپریل 2017 12:30

ملک بھر میں بجلی کی آنیاں جانیاں،12سی16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے پسینے نکا ..
راولپنڈی ،لاہور،جھنگ،ملتان، بھکر،بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2017ء) قیامت خیز گرمی میں بجلی کی ’’آنیاں جانیاں‘‘ ملک کے بیشتر علاقوں میں 12سے 16گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کے پسینے نکال دیئے ، ایک گھنٹہ بجلی آئے تو اگلے 5 گھنٹے غائب ہوتی جاتی ہے ، وزارت پانی و بجلی سمیت متعلقہ محکموں نے آنکھیں بند کرلیں ، واپڈا آفسز میں شکایات کے باوجود کوئی حل نظر نہ آنے پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرچکا ہے اور بجلی کی پیداواراور طلب کے درمیان فرق 6 ہزار 600 میگا واٹ تک جاپہنچا ہے جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے بھی تجاوزکرگیا ہے۔ حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ رواں برس موسم گرما میں عوام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کم رہے گا لیکن اس کے برعکس موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی ریکارڈ توڑ لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

(جاری ہے)

وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت بجلی کی پیداوار13 ہزارمیگاواٹ جب کہ طلب 19ہزار600 میگاواٹ ہے۔ تربیلا اورمنگلا ڈیم میں پانی کی مقدار کم ہونے کی وجہ سے بجلی کے کئی پیداواری یونٹ بند پڑے ہیں اوراسی وجہ سے بجلی کا شارٹ فال بڑھ رہا ہے۔سندھ اورجنوبی پنجاب اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور اس سب سے زیادہ لوڈ شیڈنگ بھی ان ہی علاقوں میں کی جارہی ہے۔

شہروں میں 14 جب کہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک بجلی نہ ہونے سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ لاہور سمیت وسطی پنجاب کے شہری علاقوں میں 10 جب کہ دیہی علاقوں میں 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ پشاور سمیت خیبرپختونخوا میں بھی دس سے چودہ گھنٹے بجلی بند رہتی ہے، بلوچستان میں بھی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بڑھ گئی ہے۔حکومت کے بلند و بانگ دعوؤں کے برعکس بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈ شیڈنگ پرعوام شدید غم و غصے میں مبتلا ہیں اور کئی شہروں میں لوگ بجلی کے سڑکوں پر آئے ہیں۔

واضح رہے کہ 2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے بجلی بحران کے خاتمے کے وعدہ کی بنیاد پر ووٹ حاصل کئے تھے، موجودہ حکومت اب بھی دعویٰ کررہی ہے کہ 2018 تک ملک سے بجلی کا بحران ختم ہوجائے گا۔ادھرپنجاب کے مختلف علاقوں میں پڑنے والی شدید گرمی کے باعث بجلی غائب ہو گئی جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، بچے اور بوڑھے بالخصوص گرمی سے نڈال اور بے ہوش ہونے لگے ہیں ، جھنگ ، بھکر ، ملتان ، بہاولپور ، حافظ آباد ، شاہ جیونہ ، لالیاں ، چند بھروانہ ،چنیوٹ سمیت مختلف علاقوں میں مچھر کے کاٹنے سے ملیریا بخار عوام میں عام ہو گیا ہے اورعلاقے میں ڈینگی کی وباء پھیلنے کا بھی خدشہ ہے اور بیماریاں پھیلنے کی وجہ سے لوگ شدید خوف و ہراس میں پائے جاتے ہیں اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کوذہنی مریض بنا ڈالا ۔

جبکہ کاروبار زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے اور لوگ ہاتھوں پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں ۔سکولوں میں جانیوالے بچے بھی شدید گرمی میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں اور اس دوران متعدد بچوں کے بے ہوش ہونے کی خبریں بھی مختلف علاقوں سے ملی ہیں ۔آن لائن کو موصولہ اطلاعات کے مطابق لاہور ، راولپنڈی ، سرگودھا ، شیخوپورہ سمیت مختلف شہروں میں رات بھر بجلی بند رہی، سرگودھا ، شیخوپورہ سمیت مختلف شہر اندھیرے میں ڈوبے رہے ، شدید گرم موسم میں بجلی کی آنکھ مچولی سے دن بھر کے گرمی سے ستائے لوگ رات کو پرسکون نیند بھی نہ لے سکے ۔ بھکر میں لوڈشیڈنگ سے لوگوں کا صبر جواب دے گیا اور انہوں نے ٹائر جلا کر لیہ روڈ بلاک کر دی ۔