…تصحیح شدہ…)

بی آئی ایس پی سے استفادہ کرنیوالی 5.4 ملین خواتین کی ہیپا ٹائٹس سکریننگ کے ساتھ ساتھ ان کا علاج صحت انشورنس سکیم سے کروایا جائے گا، وزیر مملکت وچیئر پرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن کی مریدکے میں ہیپاٹائٹس سکریننگ مہم کے آغاز کے موقع پر گفتگو

اتوار 14 مئی 2017 16:20

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2017ء) وزیر مملکت وچیئر پرسن بی آئی ایس پی ماروی میمن نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی سے استفادہ کرنیوالی 5.

(جاری ہے)

4 ملین خواتین کی ہیپا ٹائٹس سکریننگ کے ساتھ ساتھ ان کا علاج وزیر اعظم کی صحت انشورنس سکیم سے کروایا جائے گا، جن اضلاع میں یہ پروگرام نہیں ہے وہاں مخیر حضرات کے ذریعے ان خواتین کا علاج کروائیں گے،سیاست اپنی جگہ ،حکومت ہر کام عوامی جذبے کے ساتھ کر رہی ہے‘ بی آئی ایس پی ایک ماڈل منصوبہ ہے جسے قومی و بین الاقوامی سطح پر آگے بڑھایا جائے گا‘ وہ اتوار کے روز کامونکی میںبی آئی ایس پی سے مستفید ہونیوالی خواتین کی ہیپاٹائٹس سکریننگ مہم کے آغاز کے موقع پر گفتگو کر رہی تھیں،ماروی میمن نے کہا کہ ہپاٹائٹس جان لیوا مرض نہیں ہے، مناسب علاج سے اس مرض سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے، وزیر اعظم کے صحت مند پروگرام کے تحت خواتین کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے،انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی صرف وظیفہ تک محدود نہیں بلکہ خواتین اور خاندانوں کا خیال رکھنا بھی ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے ،ملک کے 32 اضلاع میں بی آئی ایس پی کے ذریعے بچوں کو تعلیمی وظائف بھی دیئے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ صحت کیلئے زیادہ سے زیادہ آگاہی ماں کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ خواتین گھربار کا زیادہ خیال رکھتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں اپنی صحت کا بھی خود خیال رکھنا چاہئے کیونکہ ماں کی صحت اچھی ہو گی تو بچوں اور خاندان کی صحت بھی اچھی ہوگی،انہوں نے کہا کہ خواتین کی کثیر تعداد کی ہیپاٹائیٹس سکرینگ میں دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین میں ان امراض کے بارے میں شعورموجود ہے، ماروی میمن نے کہا کہ یہ ایسا مرض ہے جو خاموشی سے آتا ہے اور نقصان کرکے چلا جاتا ہے، اس مرض سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے عوام میں شعور اجاگر کرنا بہت ضروری ہے، مر ض میں مبتلاخواتین کو ما یو س نہیں ہونا چاہئے، حکومت ان کا علاج کروائے گی، اس مو قع پروزیر مملکت نے گجرات یونیورسٹی کے تعاو ن سے لگائے گئے سکریننگ کیمپ میں کام کرنے والے رضا کاروں میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :