فلم، ثقافت، ورثہ اور سیاحت کسی بھی ملک اور معاشرے کے بارے میں قائم تاثر کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں،ہم اطلاعات، ثقافت، میڈیا تربیتی پروگرامز، فلم پروڈکشن اور براڈ کاسٹ کے شعبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے کے خواہاں ہیں،حکومت وزیراعظم محمد نواز شریف کی بصیرانہ قیادت میں امن، محبت اور ہم آہنگی کے بیانیے کی بحالی کیلئے پرعزم ہے

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کی یورپی یونین کے سفیر جین فرینکوئس سے گفتگو

بدھ 17 مئی 2017 23:43

فلم، ثقافت، ورثہ اور سیاحت کسی بھی ملک اور معاشرے کے بارے میں قائم تاثر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فلم، ثقافت، ورثہ اور سیاحت کسی بھی ملک اور معاشرے کے بارے میں قائم تاثر کو تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر جین فرینکوئس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جنہوں نے بدھ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے،ہم اطلاعات، ثقافت، میڈیا تربیتی پروگرامز، فلم پروڈکشن اور براڈ کاسٹ کے شعبوں میں یورپی یونین کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے اور ان کی پناہ گاہوں کو تباہ کر دیا گیا ہے، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ انتہاء پسند ذہنیت سے نمٹا جائے جس سے نفرت، قدامت پرستی اور جبر کی آبیاری ہوتی ہے،اس سے فلم، براڈ کاسٹ، پروڈکشن اور آرٹ کے ذریعے ہی نمٹا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے ترقی یافتہ ملکوں کی بہت سی مثالیں دیں جہاں فلموں کے ذریعے عوام میں آگاہی پیدا کی گئی اور ایک کثیر الجہتی اور برداشت کا مادہ رکھنے والا معاشرہ تشکیل دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی بصیرانہ قیادت میں حکومت امن، محبت اور ہم آہنگی کے بیانیے کی بحالی کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے سفیر کو آگاہ کیا کہ پی ٹی وی کا ایک چینل بچوں کیلئے مختص کیا جا رہا ہے، یہ نہ صرف ان کی نشو و نما کیلئے ناگزیر ہے بلکہ اس کے ذریعے انہیں تعلیم بھی فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ میں چلڈرن انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے قیام کے آئیڈیا پر بھی غور کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد بچوں کے مواد کیلئے پالیسی گائیڈ لائنز دینا اور انہیں مانیٹر کرنا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے اور اسے کسی بھی آزاد اور جمہوری معاشرے کیلئے انتہائی ضروری سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی میڈیا پالیسی کا اہم جزو ذمہ دار اور آزاد میڈیا کے فروغ کیلئے سہولت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے سفیر کو آگاہ کیا کہ وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ کا بنیادی کردار پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنا اور قوم کی سماجی و اقتصادی اور سیاسی اقدار کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے سفیر کو بتایا کہ وزارت اطلاعات و نشریات صحافیوں کی پیشہ وارانہ ترقی کیلئے تربیتی پروگرام پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا عوام میں تاثرات قائم کرنے اور ان کی آراء ترتیب دینے میں بہت موثر کردار ادا کرتا ہے لہذا یہ ضروری ہے کہ تربیت کے ذریعے صحافیوں کی پیشہ ورانہ صحت کو بلند کیا جائے تاکہ وہ میڈیا کے ضابطہ اخلاق اور میڈیا قوانین کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکیں اور اپنے پیشہ ورانہ ضابطہ اخلاق کے اندر رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے صحافیوں کے مختلف تربیتی پروگراموں اور پاکستان میں فلم اور براڈ کاسٹ پروڈکشن کیلئے یورپی یونین کی طرف سے مدد فراہم کرنے کے امکانات کے حوالے سے بھی یورپی یونین کے سفیر کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ یورپی یونین کے سفیر جین فرینکوئس نے وزیر مملکت کو اس سلسلے میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین دہشتگردی کے خلاف جنگ، جمہوریت کے استحکام اور انسانی حقوق سے متعلقہ معاملات پر پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات کو موہنجوداڑو اور وادی کیلاش، جو پاکستان کا اہم ثقافتی ورثہ ہیں، میں یورپی یونین کے شروع کئے گئے پائلٹ پراجیکٹ کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے یورپی یونین کے سفیر کو بتایا کہ انہیں ان منصوبوں کیلئے بہت سے آرٹسٹ اور ہنرمند مل سکتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ ان آرٹسٹوں اور ہنر مندوں کی تربیت کیلئے پروگرام ترتیب دیا جائے تاکہ وہ قومی ثقافتی ورثہ کیلئے ایک اثاثہ بن سکیں، جو پاکستان کے مثبت اور صحیح تشخص کے فروغ کیلئے ضروری ہے۔