سپریم کورٹ، اشتعال انگیز تقریر پر جاری توہین عدالت کے مقدمہ میں نہال ہاشمی کو16 جون تک جواب جمع کرنے کی مہلت

پیر 5 جون 2017 21:38

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2017ء) سپریم کورٹ نے اشتعال انگیز تقریر پر جاری توہین عدالت کے مقدمہ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کو16 جون تک جواب جمع کرنے کی مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔ پیرکوجسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرجواب گزار نہال ہاشمی نے پیش ہوکرعدالت کے روبروموقف اپنایاکہ وہ عدالتوں کابہت احترام کرتے ہیں، میرے پاس اس وقت تقریرکا مسودہ موجود نہیں، اس لئے مجھے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے، عدالت نے ان کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر آپ تحریری جواب ساتھ لائے تھے، آج آپ جواب کیلئے مہلت مانگ رہے ہیں۔

نہال ہاشمی کاکہناتھا کہ میں نے گزشتہ 30 سال کے دوران قانون کی بالادستی کیلئے مسلسل جدوجہد کی ہے اورججوں کی بحالی کیلئے وکلاء تحریک میں بھی میں نے حصہ لیا جس پرجسٹس اعجازافضل نے ان سے کہاکہ ہمیں پتا ہے کہ آپ نے قانون کی بالادستی کیلئے کام کیا ہے لیکن آپ کی تقریر آپ کے موقف کے برعکس ہے تاہم عدالت آپ کو اپنا موقف پیش کرنے اورجواب جمع کرانے کیلئے مناسب وقت دے گی،کیس کی آئندہ سماعت 15 جون کو رکھ لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

نہال ہاشمی نے بتایاکہ 15 جون کو میں نے افطار ی دینی ہے،عید تک کی مہلت دیدیں، میں اللہ کے گھر حاضری دینا چاہتا ہوں جسٹس اعجازافضل نے ان سے کہاکہ آپ کیس کو بہت ہلکا لے رہے ہیں، یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، نہال ہاشمی نے جواب دیاکہ میں اس معاملے کو ہلکا نہیں بلکہ بہت سنجیدگی سے لے رہا ہوں، میںخود بھی وکیل ہوں لیکن اس وقت کوئی وکیل بھی میرا کیس لینے کو تیار نہیں ہے، میں نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اس لئے مجھے وکیل مقرر کرنے اور تحریری جواب داخل کرنے کیلئے مہلت دی جائے، میری یہ بھی درخواست ہے کہ میری تقریر کی ویڈیو عدالت میں چلائی جائے۔ بعد ازاں عدالت نے نہال ہاشمی کو جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی