پنجاب میں الیکٹرانک ٹریفک وائیلیشن مینجمنٹ سسٹم اور لائسنس پینلٹی پوائنٹ سسٹم متعارف کروایا ‘کیپٹن (ر) عثمان خٹک

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ ہو جائے گا‘ آئی جی پنجاب

جمعرات 8 جون 2017 23:40

پنجاب میں الیکٹرانک ٹریفک وائیلیشن مینجمنٹ سسٹم اور لائسنس پینلٹی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جون2017ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان خٹک کی ہدایت پر ترقی یافتہ ممالک کے طرزپر پنجاب میں الیکٹرانک ٹریفک وائیلیشن مینجمنٹ سسٹم اور لائسنس پینلٹی پوائنٹ سسٹم متعارف کروایا جارہا ہے جس سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ ہو جائے گا۔ ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب محمد فاروق مظہرنے اس حوالے سے بتایا کہ الیکٹرانک ٹریفک وائیلیشن مینجمنٹ سسٹم کے تحت ڈرائیور کی وائیلیشن کا آن لائن ریکارڈپوائنٹ کی صورت میں مرتب کیا جائے گا اور الیکٹرانک ڈیوائس کے ذریعہ سے پوائنٹس جمع ہوں گے اور وائلیشن ٹکٹ جا ری کی جائے گی۔

ہر وائیلیشن کے اپنے پوائنٹس ہوں گے جنکی بنیاد پر وائیلیٹرکو 3ماہ سی2 سال تک ڈرائیونگ کیلئے نااہل قرار دیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

پہلے سال میں20پوائنٹس کی صورت میں تین ماہ کیلئے لائسنس منسوخی اور گاڑی چلانے پر پابندی ،دوسرے سال 16پوائنٹ کی صورت میں 6ماہ لائسنس منسوخی اور گاڑی چلانے پر پابندی ،تیسرے سال 12پوائنٹ حاصل کر نے پر ایک سال کیلئے لائسنس منسوخی اور گاڑی چلانے پر پابندی ،چوتھے سال میں 10پوائنٹ پر دو سال کی لائسنس منسوخی اور پابندی اور اسی طرح پانچویں سال کی بھی یہی شرائط ہیں۔

اس سسٹم کو موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے ساتھ بھی منسلک کیا گیا ہے تاکہ اگر وائیلٹر جرمانہ وقت پر ادا نہیں کرتا تو وہ اپنی گاڑی کے باقی ڈاکومنٹس بھی اپ ڈیٹ نہیں رکھ سکتا۔ہر وائیلیشن ٹکٹ پر وائیلیٹر کے سابقہ اور نئے پوائنٹس درج ہوں گے جن کو آن لائن چیک کیا جا سکے گا۔بار بار لائسنس منسوخی کی صورت میں ڈرائیور کو لائسنس کے حصول کیلئے دوبارہ ٹیسٹ دینا ہو گا اور سرکاری فیس بھی دوبارہ جمع کروانی ہوگی اور اسے ٹریفک قوانین کی آگہی اور ڈرائیونگ کی تعلیم کیلئے باقاعدہ مرکز میں بھیجا جائے گا ۔

اس سلسلہ میں ٹریفک پولیس نے قانون کے اندرترمیم کرنے کیلئے مسودہ لاء ڈیپارٹمنٹ کو بھجوادیا ہے جوکہ آئندہ کیبنٹ سے منظوری کے ساتھ ہی قانون کا حصہ بنا دیا جائے گا۔ اگر کوئی ڈرائیور غیر ذمہ دارانہ یا مقررہ حد سے تجاوز کرتے ہوئے ایکسیڈنٹ کے ذریعہ کسی شخص کی موت کا سبب بنتا ہے اور پولیس تفتیش میں گناہگار قرار پائے تو مرحوم کے ورثا کے ساتھ راضی نامے کی صورت میں بھی دوسال کیلئے لائسنس منسوخ رہے گا اور جب تک عدالتی کارروائی مکمل نہ ہو جائے اسکا لائسنس منسوخ رہے گااوراسی طرح اگرعدالت ڈرائیورکو ایکسیڈنٹ کرنے کے سلسلہ میں قصوروار قرار دیتی ہے تو اسکا لائسنس پانچ سال تک عدالت منسوخ کر سکتی ہے۔

اس سسٹم کے تحت وائلیٹر کی اس نااہلی کی معیاد ختم ہونے کے بعد لائسنسنگ اتھارٹی دوبارہ ٹیسٹ لیکر ڈرائیور کونیا لائسنس ایشوکرے گی اس نئے سسٹم ای چالاننگ پینلٹی پوائنٹ سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں کمی کے ساتھ ساتھ ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی اور حادثات میں بھی خاطر خواہ کمی ہو گی۔

متعلقہ عنوان :