شریف خاندان کا احتساب ہوگیا تو پھر کوئی نہیں بچے گا، لیاقت بلوچ

جے آئی ٹی کے خلاف بیانات سے واضح ہے حکمران احتساب نہیں چاہتے اور فرار کی کوشش کررہے ہیں،رہنما جماعت اسلامی

اتوار 18 جون 2017 17:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2017ء) قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ اگر وزیراعظم اور ان کے خاندان کا حقیقی معنوں میں احتساب ہوگیا تو پانامہ دبئی اور لندن لیکس میں شامل اور بنکوں سے قرضے لے کر ہڑپ کرنے والوں سمیت کڑے احتساب سے کوئی نہیں بچ سکے گا ۔ وزراء کے جے آئی ٹی کے خلاف بیانات سے واضح ہوگیاہے کہ حکمران کسی صورت احتساب کے عمل سے گزرنا نہیں چاہتے اور جے آئی ٹی کو متنازع بناکر احتساب سے فرار کی کوشش کررہے ہیں ۔

ہمارا مطالبہ تھاکہ وزیراعظم کو استعفیٰ دے کر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوناچاہیے تاکہ وہ اپنی حیثیت اور اختیارات کا ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکیں ۔ وزیراعظم مستعفی ہو کر اپنے خلاف ہونے والی تحقیقات کا سامنا کرتے تو ملک میں احتساب کے موثر نظام کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہ رہتی ۔

(جاری ہے)

وزراء کے فیصلہ تسلیم نہ کرنے کے بیانات قابل مذمت اور ناقابل فہم ہیں ۔

قوم اب کسی کو احتساب سے بھاگنے نہیں دے گی ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ایبٹ آباد میں اپنے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ وزیراعظم کے خلاف کرپشن کے مقدمہ میں ہونے والی تحقیقات سے ملک میں احتساب کا عمل شروع ہوگیاہے اور قوم اب کسی کو احتساب کے راستہ میں دیواریں کھڑی کرنے کی اجازت نہیں دے گی ۔

انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعظم مستعفی ہو کر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوتے تو نہ صرف ان کے قد کاٹھ میں اضافہ ہوتا بلکہ عالمی برادری میں ملک و قوم کا وقار بڑھتا ۔ ملک میں بے لاگ اور بے رحم احتساب کے عمل کو تقویت ملتی اور عدلیہ کی بالادستی قائم ہوتی مگر وزیراعظم نے ہٹ دھرمی سے قوم کے اس مطالبے کو کوئی اہمیت نہیں دی جس سے مختلف خدشات سر ابھاررہے ہیں اور عام آدمی سمجھتاہے کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا اور نہ ہی طاقتور مافیا کبھی احتساب کے شکنجے میں آسکے گا ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ جن ممالک میں حقیقی جمہوریت ہے ،وہاں وزیراعظم یا صدر پر مالی کرپشن یا اخلاقی کرپشن کا کوئی الزام لگتاہے تو وہ فوراً اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر الزامات کی تحقیقات کا سامناکرتے ہیں لیکن ہمارے ملک کے حکمران ایک طرف جمہوریت کی مالا جپتے نہیں تھکتے، دوسری طرف سنگین الزامات پر مستعفی نہیں ہوتے جس سے ثابت ہوتاہے کہ ان کے جمہوریت کے دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں اور وہ بدترین آمریت کے سمبل ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا تمام اختیارات رکھتے ہوئے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا تحقیقاتی ادارے کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزراء کی فوج ظفر موج روزانہ پریس کانفرنسیں کر کے جے آئی ٹی کے بارے میں جو بیانات اور دھمکیاں دیتے ہیں، اس سے ملک میں انارکی پھیلنے کا خطرہ ہے

متعلقہ عنوان :